سرینگر، میر واعظ کو بھارتی انتظامیہ نے نماز جمعہ ادا نہیں کرنے دی
21 Dec 2024 09:17
انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے ایک بیان میں میر واعظ کی بار بار گھر میں نظربندی اور انہیں نماز جمعہ سے روکنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے دینی معاملات میں صریح مداخلت قرار دیا۔
اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی حکومت کی طرف سے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو آج مسلسل تیسرے ہفتے گھر میں نظر بند کر کے نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے جامع مسجد جانے سے روک دیا۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے سری نگر کے علاقے نگین میں میر واعظ عمر فاروق کی رہائش گاہ کا مرکزی دروازہ نماز جمعہ سے قبل بند کر دیا اور انہیں اہم دینی فریضے کی ادائیگی کیلئے باہر نہیں آنے دیا۔ انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے ایک بیان میں میر واعظ کی بار بار گھر میں نظربندی اور انہیں نماز جمعہ سے روکنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے دینی معاملات میں صریح مداخلت قرار دیا۔
دریں اثنا بھارتی فورسز نے ضلع کولگام میں لوگوں کو شہید کشمیری نوجوان فاروق احمد کے گھر اظہار یکجہتی کیلئے جانے سے روک دیا۔ بھارتی فوجیوں نے فاروق احمد کو گزشتہ روز ضلع کولگام کے علاقے کدر (Kadder) میں دیگر چار نوجوانوں کے ہمراہ ایک جعلی مقابلے میں شہید کیا تھا۔ قابض بھارتی فوجیوں نے لوگوں کو دھمکی دی اگر وہ شہید نوجوان کے گھر گئے تو انہیں سنگین نتائج بھگتنا پڑیں گے۔ بھارتی فوجیوں کا یہ اقدام کشمیریوں کے جذبہ حریت کو طاقت کے بل پر دبانے کے بھارتی ظالمانہ ہتھکنڈوں کا ایک حصہ ہے۔
خبر کا کوڈ: 1179518