QR CodeQR Code

صیہونی فوج کی جانب سے شام میں جنگی سڑکیں تعمیر

20 Dec 2024 21:24

صیہونی فوج نے اس وقت تک جنوبی شام کے تقریبا 500 مربع کلومیٹر علاقے کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے اور جبل الشیخ کی پہاڑیوں اور قنیطرہ اور درعا کے بلند علاقوں میں موجود شامی فوجی پوزیشنز کو تباہ کر دیا ہے۔


اسلام ٹائمز۔ ایک شامی ذریعے نے خبر دی ہے کہ صیہونی فوج شام کے علاقے میں جنگی سڑکوں کی تعمیر کے لیے زمین کھود رہی ہے۔ فارس نیوز کے مطابق ایک مقامی ذریعے نے شام کے جنوبی قنیطرہ اور مغربی درعا کے علاقوں میں صیہونی فوج کی طرف سے شہریوں کے گھروں میں اچانک چھاپوں اور ان کی گرفتاریوں کی تصدیق کی ہے۔ ان کارروائیوں سے شامی شہری خوفزدہ ہو گئے ہیں۔

جبکہ شام کی نئی حکومت نے صیہونی فوج کو نکالنے کے لیے کوئی اقدام نہیں کیا ہے، اس ذریعے نے بتایا کہ شام کے کچھ سرحدی دیہات کے بزرگوں نے صیہونی فوج سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سرحد پار واپس چلے جائیں۔ المیادین نیوز نے رپورٹ کیا کہ صیہونی فوجی شمالی قنیطرہ کے حرش الشحار اور جباتا الخشب جیسے قدرتی تحفظ والے علاقوں میں داخل ہو گئے ہیں اور اب طرنجہ اور اوفانیا علاقوں کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق، صیہونی فوج شام کی زرعی زمینوں اور محفوظ علاقوں میں کھدائی کر رہی ہے تاکہ جنگی سڑکیں بنائیں جو شمالی قنیطرہ کے دیہاتوں کو جبل الشیخ کے پہاڑ سے جوڑیں۔ المیادین نے مزید رپورٹ کیا کہ 30 صیہونی فوجی جو کچھ بلڈوزروں اور فوجی گاڑیوں کی حفاظت کر رہے تھے، جنوبی قنیطرہ کے الرفید علاقے میں ایک فوجی پوزیشن پر پہنچے، اور وہاں کھدائی کرنے، درختوں کو کاٹنے اور ایک ٹھکانے کو تباہ کرنے کے بعد واپس چلے گئے۔

صیہونی فوج نے اس وقت تک جنوبی شام کے تقریبا 500 مربع کلومیٹر علاقے کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے اور جبل الشیخ کی پہاڑیوں اور قنیطرہ اور درعا کے بلند علاقوں میں موجود شامی فوجی پوزیشنز کو تباہ کر دیا ہے۔ صیہونی وزیر اعظم بنیامین نتنیاہو نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ صیہونی فوج شام سے نکلنے کا ارادہ نہیں رکھتی اور وہ وہاں رہیں گے۔ صیہونی ذرائع نے نتنیاہو کے بیانات کے بعد دعوی کیا ہے کہ صیہونی فوج شام میں کم از کم ایک سال تک رہے گی، جب تک کہ شامی باغیوں کا اسرائیل کے حوالے سے موقف واضح نہ ہو جائے۔


خبر کا کوڈ: 1179501

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.com/ur/news/1179501/صیہونی-فوج-کی-جانب-سے-شام-میں-جنگی-سڑکیں-تعمیر

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.com