شام میں ممکنہ نئے تنازعات کے بارے روسی پروفیسر کا انتباہ
18 Dec 2024 16:45
مشرق وسطی کے امور میں معروف ماہر اور روسی اسٹیٹ یونیورسٹی کے پروفیسر نے خبردار کیا ہے کہ سال 2025ء کے آغاز سے ہی شام میں ایک نئی جنگ اور وسیع افراتفری کا قوی امکان ہے!
اسلام ٹائمز۔ مشرق وسطی کے امور میں معروف روسی ماہر اور روسی اسٹیٹ یونیورسٹی کی فیکلٹی آف انٹرنیشنل اکنامک ریلیشنز کے اسسٹنٹ پروفیسر ایگور ماتائیوف نے شام پر قابض عالمی حمایت یافتہ دہشتگردوں کے درمیان ممکنہ پھوٹ اور شام میں عنقریب خانہ جنگی کے بارے خبردار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حالیہ شامی حادثات کے بعد وجود میں آنے والے نئے سیاسی منظر کے بارے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ایگور ماتائیوف کا کہنا تھا کہ عالمی امور کا ماہر ہونے کے ناطے مجھے بنیادی طور پر، ایک آزاد پالیسی اپنانے کے حوالے سے اقتدار میں آنے والے باغی گروہوں کی آمادگی اور سب سے اہم یہ کہ اس حوالے سے ان کی صلاحیت پر بھی شک ہے۔ روسی ماہر نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ اولا تو ان کا جھکاؤ واضح طور پر غیر ملکی افواج کی جانب ہو گا، جو یقیناً انہیں کبھی خود مختار نہیں ہونے دیں گی اگرچہ بظاہر کچھ آزادانہ فیصلوں کا ڈھونگ بھی رچایا جائے گا۔ روسی پروفیسر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ میں آپ کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ ترکی نے شامی باغیوں کو اپنے فیصلوں میں آزاد ہونے میں کبھی مدد نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال مجھے بہت پریشان کرتی ہے، کیونکہ مختلف دھڑوں کے درمیان اقتدار کے لئے باہمی مقابلے میں شدت آ جانے کے باعث شاید اگلے ہی سال کے آغاز میں شام میں نئی افراتفری اور وسیع خانہ جنگی رونما ہو جائے گی جس کے نتیجے میں وجود میں آنے والی نئی بھیانک صورتحال پورے شام میں طویل المدتی تشدد کے ایک نئے دور کا باعث بن سکتی ہے!
خبر کا کوڈ: 1179037