ہم شاہراہ بلتستان پر کب تک لاشیں اٹھاتے رہیں گے، کاظم میثم
18 Dec 2024 14:45
اپوزیشن لیڈر جی بی اسمبلی کا کہنا تھا کہ حکومت سنجیدہ ہو تو شاہراہ پر ٹنلز بنانا یا حفاظتی شیڈز بنانا کوئی مشکل نہیں ہے، ریاست اور حکومت ہی چاہے تو کل ہی ٹنلز اور شیڈز بنانے کا کام شروع کیا جاسکتا ہے، انسان کی جان سے قیمتی شے اور کوئی چیز نہیں ہو سکتی
اسلام ٹائمز۔ صوبائی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف محمد کاظم میثم نے کہا ہے کہ شاہراہ بلتستان پر آئے روز حادثات کے سبب لوگوں کے گھروں سے جنازے اٹھ رہے ہیں مگر حکمران خواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں، بتایا جائے کہ ہم کب تک جنازے اٹھاتے رہیں گے، کیا ہماری قسمت میں لاشیں اٹھانا ہی لکھا ہے ؟ ہم سمجھ رہے تھے کہ شاہراہ بلتستان کی تعمیر کے بعد یہاں کے لوگوں کو سفری سہولیات ملیں گی مگر ہماری امیدیں دھری کی دھری رہ گئیں۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس سب سے بڑا فورم اسمبلی ہے وہاں ہم نے کھل کر سکردو روڈ کا معاملہ اٹھایا ہے مگر حکومت سنجیدہ نظر نہیں آتی ہے، روڈ کے بننے سے اب تک سینکڑوں لوگ لقمہ اجل بن گئے ہیں، روز کوئی نہ کوئی حادثہ پیش آتا ہے، اس شاہراہ پر سفر کرنا موت کو دعوت دینے کے سوا کچھ نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ: 1179011