لوگ مودی کے خوف سے بی جے پی میں شامل ہورہے ہیں، راہل گاندھی
17 Dec 2024 22:51
کانگریس کے سابق صدر نے نریندر مودی کے 56 انچ کے بیان پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ انکا سینہ 56 انچ نہیں بلکہ ایک کھوکھلے شخص کا سینہ ہے۔
اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی "بھارت جوڑو انصاف یاترا" کے اختتام کے موقع پر ممبئی میں "انڈیا الائنس" کے ایک جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بادشاہ کی روح ای وی ایم، سی بی آئی، ای ڈی اور آئی ٹی میں ہے، بہت سے لیڈروں کو ڈرایا جا رہا ہے اور لوگ خوف سے بی جے پی میں شامل ہو رہے ہیں۔ راہل گاندھی نے کہا کہ اگر ہندوستان محبت کا ملک ہے، تو پھر نفرت کیوں پھیلائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا "ہم کہتے ہیں کہ بی جے پی نفرت پھیلا رہی ہے لیکن اس نفرت کی کوئی بنیاد ہونی چاہیئے"۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں روزانہ غریبوں، کسانوں، دلتوں، خواتین اور نوجوانوں کے خلاف زیادتی ہو رہی ہے۔
نریندر مودی پر حملہ کرتے ہوئے راہل گاندھی نے مزید کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی بالی ووڈ اداکاروں کی طرح صرف ایک ماسک ہیں، اسی طرح انہیں بھی ایک کردار دیا گیا ہے۔ نریندر مودی کے 56 انچ کے بیان پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کا سینہ 56 انچ نہیں بلکہ ایک کھوکھلے شخص کا سینہ ہے۔ بھارت جوڑو یاترا کا ذکر کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ پچھلے سال کنیا کماری سے کشمیر تک بھارت جوڑو یاترا نکالی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگر مجھے 2004ء اور 2010ء میں یاترا کرنی پڑتی تو میں اس کا تصور بھی نہیں کر سکتا تھا۔ اپوزیشن کو ملک کی توجہ حاصل کرنے کے لئے یاترا کرنی پڑی، یہ یاترا راہل کی نہیں بلکہ پوری حزب اختلاف کی تھی۔ عوامی مسائل کے لیے یاترا کرنی پڑی۔
راہل گاندھی نے کہا کہ ہماری لڑائی کسی فرد کے خلاف نہیں ہے، ہم ایک طاقت کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ مرکزی تفتیشی ایجنسیوں سی بی آئی، ای ڈی اور آئی ٹی کے ذریعے کئی لیڈروں کو ڈرایا جا رہا ہے۔ دریں اثنا آر جے ڈی لیڈر اور بہار کے سابق ڈپٹی سی ایم تیجسوی یادو نے بھی وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری لڑائی مودی کو ہرانے کی نہیں ہے۔ ان کی لڑائی تفرقہ انگیز نظریات کے خلاف ہے۔ ہم سب اس سوچ کو شکست دینے کے لئے اکٹھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے سب سے بڑے دشمن مہنگائی اور بے روزگاری ہیں، ہم ڈرنے والے نہیں بلکہ لڑنے جا رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ: 1178854