غزہ کی پٹی کا 90 فیصد حصہ غیر رہائشی ہو چکا ہے، غزہ کی سول ڈیفنس
12 Dec 2024 01:07
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، صیہونی حملوں میں تقریباً 45 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔
اسلام ٹائمز۔ غزہ کی سول ڈیفنس نے اعلان کیا کہ اسرائیل کی بمباری کے نتیجے میں غزہ کی پٹی کا 90 فیصد حصہ اب غیر رہائشی بن چکا ہے۔ فارس نیوز کے مطابق، غزہ کی سول ڈیفنس کے ترجمان محمود بصل نے بدھ کے روز المیادین چینل کے ساتھ ایک مختصر انٹرویو میں کہا کہ 64 دن ہو چکے ہیں کہ شمالی غزہ نسلی صفائی کا شکار ہے۔ محمود بصل نے مزید کہا کہ شمالی غزہ کے 90 فیصد شہری مکانات مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔
غزہ کے شہری ہم سے مدد کی درخواست کر رہے ہیں لیکن ہماری ٹیمیں ان کی مدد کرنے سے قاصر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں 11 ماہ سے جنوبی غزہ تک پہنچنے میں ناکامی کا سامنا ہے۔ کیونکہ ہمیں کئی مفقود افراد کی حالت کا علم نہیں ہے، اس لیے شہدا کی تعداد درست نہیں بتا سکتے۔ غزہ کی سول ڈیفنس کے ترجمان نے آخر میں بتایا کہ غزہ کی پٹی کا 90 فیصد حصہ اب رہائش کے لیے غیر مناسب ہو چکا ہے۔
صیہونی فوج ایک سال سے زائد عرصے سے غزہ کی پٹی کا محاصرہ کیے ہوئے ہے اور اس علاقے کے متعدد رہائشی علاقوں کو تباہ کر چکی ہے۔ غزہ کی حکومت کے اطلاعاتی دفتر نے پہلے اعلان کیا تھا کہ اسرائیل نے غزہ کے شہریوں پر 85 ہزار ٹن بم گرا دیے ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، صیہونی حملوں میں تقریباً 45 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔
بین الاقوامی اداروں نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کی دوبارہ تعمیر اور ان بموں کو ناکارہ بنانے میں جو ابھی تک نہیں پھٹے ہیں، کئی سال لگ سکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ: 1177865