اسرائیلی جیلوں کا زہریلا کھانا فلسطینی قیدیوں کا خاموش قاتل!
10 Dec 2024 23:24
فلسطینی قیدیوں کی انجمن نے اعلان کیا ہے کہ مغربی کنارے میں فلسطینی قیدیوں کی ایک قابل ذکر تعداد "زہر آلود کھانا" کھانے کی وجہ سے شدید فوڈ پوائزننگ کا شکار ہے!
اسلام ٹائمز۔ فلسطینی قیدیوں کی انجمن نے اعلان کیا ہے کہ مغربی کنارے کے جنوب میں واقع اتزیون (Etzion) نامی اسرائیلی جیل میں قید فلسطینیوں کی ایک بڑی تعداد کو "اسرائیلی جیلوں کا زہریلا کھانا" کھانے کے باعث فوڈ پوائزننگ کی علامات کا سامنا ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے ایک بیان میں فلسطینی قیدیوں کی انجمن نے کہا کہ اتزیون جیل میں "کھانے میں زہر دیئے جانے" کی یہ پہلی مثال نہیں اور یہ مسئلہ گزشتہ برسوں میں بھی متعدد بار پیش آ چکا ہے۔ واضح رہے کہ اتزیون کو عارضی حراستی و تفتیشی مرکز کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے اور اس وقت اس جیل میں 111 فلسطینی شہری زیر حراست ہیں جن میں کمسن بچے بھی شامل ہیں۔
فلسطینی قیدیوں کی انجمن نے تاکید کی کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے زہریلے کھانوں سے متاثرہ فلسطینی قیدیوں کو کسی قسم کی طبی خدمات بھی فراہم نہیں کی جاتیں۔ اس بارے فلسطینی قیدیوں کی انجمن کے ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ 7 اکتوبر (طوفان الاقصی) کے بعد سے اسرائیلی جیل حکام نے "جان بوجھ کر قیدیوں کو سخت سزاؤں سے دوچار کر رکھا ہے" جن میں قیدیوں کو طویل عرصے تک بھوکا رکھنا اور اُنہیں ناقص معیار کا کھانا وہ بھی کم مقدار میں فراہم کرنا شامل ہے۔ اس عہدیدار نے تاکید کی کہ ایسے حالات پر احتجاج کرنے والے فلسطینی قیدیوں کو ضرب و شتم کے ساتھ ساتھ "قید تنہائی" میں بھی ڈال دیا جاتا ہے۔ فلسطینی قیدیوں کی انجمن نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی جیلوں میں قیدیوں کی تکالیف کو کم کرنے اور ان کی حفاظت کے لئے فوری مداخلت کریں۔
خبر کا کوڈ: 1177619