ہم 1947ء میں جس حالت میں کھڑے تھے آج صورتحال اس سے بدتر ہے، سید احمد بخاری
9 Dec 2024 18:34
دہلی جامع مسجد میں خطاب کے دوران شاہی امام نے کہا کہ نریندر مودی کو ملک کے مسلمانوں سے بات کرنی چاہیئے۔
اسلام ٹائمز۔ دہلی کی شاہی جامع مسجد میں خطاب کے دوران شاہی امام سید احمد بخاری اچانک رو پڑے اور اس دوران انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی سے خاص اپیل بھی کی۔ دہلی کی جامع مسجد کے امام سید احمد بخاری نے کہا کہ 1947ء میں جس حالت میں ہم کھڑے تھے، ہم آج بھی اس سے بھی بدتر صورتحال میں کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کس طرف جائے گا، یہ کوئی نہیں جانتا ہے۔ سید احمد بخاری نے کہا کہ نریندر مودی کو ملک کے مسلمانوں سے بات کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ مودی کو تین ہندو اور تین مسلمانوں کو بات چیت کے لئے بلانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا "نریندر مودی صاحب بہت ہوگیا، جس کرسی پر آپ بیٹھے ہیں، آپ انصاف کریں، مسلمانوں کے دل جیتیں، وہ چھوٹے چھوٹے لوگ ملک کا ماحول خراب کر رہے ہیں، انہیں روکئے۔
سید احمد بخاری نے یہ اپیل ایسے وقت میں کی ہے جب سنبھل میں جامع مسجد کے سروے کو لے کر ہوئے تشدد میں چار افراد کی موت ہوگئی تھی۔ وہیں ملک کے کچھ حصوں میں مساجد کے سروے کے حوالے سے عدالتوں میں درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔ سید احمد بخاری نے کہا کہ اے ایس آئی نے ہمیں بتایا ہے کہ دہلی کی جامع مسجد کا سروے کرنے کا ہمارا کوئی ارادہ نہیں ہے لیکن حکومت کو سنبھل، اجمیر اور دیگر مقامات پر ہونے والے سروے کے بارے میں سنجیدگی سے سوچنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب چیزیں ملک کے لئے اچھی نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہندو، مسلم، مندر، مسجد کب تک چلے گا۔ قابل ذکر ہے کہ سنبھل میں ضلع عدالت کے حکم پر 24 نومبر کو سنبھل کے کوٹ گڑوی علاقے میں واقع مغل دور کی شاہی جامع مسجد کا سروے کرائے جانے کے بعد سنبھل میں تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ تشدد میں چار افراد کی موت اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔ اس کے بعد سے ضلع میں حالات کشیدہ ہیں۔
خبر کا کوڈ: 1177373