Thursday 5 Dec 2024 18:49
اسلام ٹائمز ۔ امن و امان کے حوالے سے بائیڈن کی دوہری حکمت عملی نے دنیا کو خصوصاً عالم اسلام کو کئی بڑے بحرانوں کا شکار کیا، جس کی وجہ سے دنیا آج تیسری عالمی جنگ کے نقارے سن رہی ہے۔ اس بات کا اظہار بین الاقوامی تنازعات میں ثالثی کے عالمی ماہر فیصل محمد نے ’’اسلام ٹائمز‘‘ سے گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے اس صورتحال میں کچھ ممالک خاص طور پر ترکیہ کا رویہ بھی ناقابل فہم ہے، ترکیہ جو کہ ایک جانب مسلم دنیا کا اہم ملک ہے، ساتھ ہی مسلم مخالف جنگی اتحاد نیٹو کا بھی رکن ہے، غزہ پر اسرائیل کی جارحیت کے حوالے سے اردگان کی کمزور مخالفت اس کا بڑا ثبوت ہے، پیوٹن سے تعلقات کے باوجود روس کیخلاف مسلم مخالف جنگی اتحاد نیٹو کو ڈرون کی فراہم کرنا بھی سوالیہ نشان ہے اور اس وقت جب نیٹو نے روس اور ایران کی مخالفت میں شام میں محاذ کھولا ہے تو ترکیہ کیجانب سے باغیوں کی مدد کرنا مسلم دنیا میں انتہائی تشویش کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔
فیصل محمد کا کہنا تھا کہ ترکی صرف یورپی یونین میں شامل ہونے کیلئے غیر مسلم جنگی اتحاد نیٹو میں شامل ہوا تھا، تاہم مغرب نے ترکیہ کو قبول کرنے سے انکار کر دیا، اب ترکیہ کو عالم اسلام کے مخالف جنگی اتحاد اتحاد نیٹو کا سہولتکار نہیں بننا چاہئے، ویسے بھی ترکیہ کا ایک جانب او آئی سی کا ممبر ہونا اور دوسری جانب او آئی سی کے مخالف جنگی اتحاد نیٹو کا ممبر ہونا بھی ترکیہ کو امریکہ جیسی دوہری سیاست کرنیوالے ملک کا حاشیہ بردار ظاہر کرتی ہے۔
فیصل محمد کا کہنا تھا کہ ترکی صرف یورپی یونین میں شامل ہونے کیلئے غیر مسلم جنگی اتحاد نیٹو میں شامل ہوا تھا، تاہم مغرب نے ترکیہ کو قبول کرنے سے انکار کر دیا، اب ترکیہ کو عالم اسلام کے مخالف جنگی اتحاد اتحاد نیٹو کا سہولتکار نہیں بننا چاہئے، ویسے بھی ترکیہ کا ایک جانب او آئی سی کا ممبر ہونا اور دوسری جانب او آئی سی کے مخالف جنگی اتحاد نیٹو کا ممبر ہونا بھی ترکیہ کو امریکہ جیسی دوہری سیاست کرنیوالے ملک کا حاشیہ بردار ظاہر کرتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 1176691
منتخب
11 Dec 2024
10 Dec 2024
9 Dec 2024
10 Dec 2024
9 Dec 2024
9 Dec 2024