26ویں ترمیم کے بعد حکومت نے وہی کام کیے جس سے ہم نے روکا، فضل الرحمان
2 Dec 2024 00:13
کہروڑ پکا میں باب العلوم کے طلبا سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پر آج تک قانون سازی نہیں ہوسکی۔ دینی مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے ایک مسودے پر اتفاق ہوگیا، مگر دینی مدارس کی رجسٹریشن کے بل پر اعتراضات لگائے جارہے ہیں، جو متنازعہ اور غیر ضروری بل تھے وہ سب سے پہلے پاس کئے گئے۔
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ 26ویں ترمیم کے بعد حکومت نے وہی کام شروع کیے جس سے ہم ان کو روک رہے تھے۔ کہروڑ پکا میں باب العلوم کے طلبا سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پر آج تک قانون سازی نہیں ہوسکی، وفاقی شریعت عدالت نے سود کے نظام کے خاتمے کا فیصلہ دیا تھا۔ سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ سرکار نے جو ترمیمی بل پیش کیا اس کی 56 شقیں تھی ہم نے 34 کٹوا دیں، مجھے بہت کہا گیا کہ بل جس پوزیشن میں ہے پاس کریں۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ 26ویں ترمیم کے بعد آپ نے وہی کام شروع کیے جس سے ہم آپ کو روک رہے تھے، دینی مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے ایک مسودے پر اتفاق ہوگیا، مگر دینی مدارس کی رجسٹریشن کے بل پر اعتراضات لگائے جارہے ہیں، جو متنازعہ اور غیر ضروری بل تھے وہ سب سے پہلے پاس کئے گئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دینی مدارس کے بل کا کہا کہ اس کو پاس کرو تو صدر دستخط نہیں کررہے، بل اسحاق ڈار سے اعتراض لگا کر واپس بھجوا دیا گیا، انشا اللّہ اس بل کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔
خبر کا کوڈ: 1176050