0
Sunday 1 Dec 2024 15:45

فوج کا پُرتشدد ہجوم سے براہ راست کوئی ٹکراؤ نہیں ہوا، وزارت داخلہ

فوج کا پُرتشدد ہجوم سے براہ راست کوئی ٹکراؤ نہیں ہوا، وزارت داخلہ
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج اور اس کے خلاف کارروائی پر وزارت داخلہ نے اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔ وزارت داخلہ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ہائیکورٹ نے وزیرِ داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ امن وامان کے حوالے سے پی ٹی آئی قیادت سے رابطہ کریں۔ اعلامیے کے مطابق غیرمعمولی مراعات بشمول بانی سے ملاقاتوں کے باوجود پی ٹی آئی نے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی، مظاہرین نے سنگجانی کے بجائے اسلام آباد کے ریڈ زون میں داخل ہو کر قانون کی خلاف ورزی کی۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پُرتشدد مظاہرین نے پشاور تا ریڈ زون تک مارچ کے دوران ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں کو نشانہ بنایا، مظاہرین نے اسلحہ بشمول اسٹیل سلنگ شاٹس، اسٹن گرنیڈ، آنسو گیس شیل اور کیل جڑی لاٹھیاں استعمال کیں۔ پولیس اور رینجرز نے پُرتشدد ہجوم منتشر کرنے کیلئے جان لیوا اسلحہ استعمال نہیں کیا۔

وزارت داخلہ نے مزید کہا کہ 1500 شرپسند براہ راست مفرور اشتہاری مراد سعید کے ماتحت سرگرم تھے جو خود بھی ہمراہ تھا، گروہ نے عسکریت پسندانہ حکمت عملی کے تحت قانون نافذ کرنیوالے اہلکاروں پر حملہ کیا۔ اعلامیے کے مطابق قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکاروں نے پُرتشدد مظاہرین کیساتھ انتہائی تحمل کا مظاہرہ کیا، اسلام آباد میں چیک پوسٹ پر 3 رینجرز اہلکاروں کو گاڑی چڑھا کر شہید کیا گیا، شرپسندوں کے ہاتھوں قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے 232 اہلکار زخمی ہوئے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت اسلام آباد میں پاک فوج کو تعینات کیا گیا، پاک فوج کی تعیناتی کا مقصد اہم تنصیبات کو محفوظ اور غیرملکی سفارتکاروں کی حفاظت تھا، پاک فوج کا پُرتشدد ہجوم سے براہ راست کوئی ٹکراؤ نہیں ہوا، نہ ہی وہ فسادات روکنے پر تعینات تھی۔ اعلامیے کے مطابق پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا پر منظم پروپیگنڈا شروع کر دیا ہے، مبینہ اموات کی ذمہ داری قانون نافذ کرنے والے اداروں پر ڈالنے کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے۔ مظاہرین سے 18 خود کار ہتھیاروں سمیت 39 مہلک ہتھیار برآمد ہوئے، پُرتشدد مظاہروں کی وجہ سے معیشت کو بالواسطہ نقصانات کا تخمینہ 192 ارب روپے یومیہ ہے۔
خبر کا کوڈ : 1175980
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش