اسلام ٹائمز۔ اینٹی کرپشن کے مطابق بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ محکمہ اینٹی کرپشن نے بے قاعدگیاں کی تحقیقات تیز کر دیں۔ بلوچستان بورڈ کے آفیسران پر مبینہ طور پر امتحانی مراکز فروخت کرنے اور ایف ایس سی کے طالباء کو پیسے لے کر اضافی نمبر دینے کے الزامات ہیں۔ محکمہ اینٹی کرپشن نے چیئرمین بورڈ سے پچھلے دو سال کے دوران ہونے والے امتحانات کا ریکارڈ طلب کرلیا۔ ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن عبدالواحد کاکڑ نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ بلوچستان بورڈ میں رواں سال مارچ میں ہونے والے امتخانات کے دوران بے قاعدگیوں کی شکایات سامنے آئی تھیں۔ جن کی تحقیقات کافی عرصے سے کی جارہی ہیں۔ اب ٹھوس شواہد سامنے آنے پر محکمہ اینٹی کرپشن نے بے قاعدگیاں کی تحقیقات تیز کر دی ہیں۔
ڈی جی اینٹی کرپشن نے بتایا کہ بلوچستان بورڈ کے افسران پر مبینہ طور پر امتحانی مراکز فروخت کرنے اور ایف ایس سی کے طالب علموں کو پیسے لیکر اضافی نمبر دینے کے سنگین الزامات ہیں۔ عبدالواحد کاکڑ نے بتایا کہ محکمہ اینٹی کرپشن نے ان الزامات کے تحت چیرمین بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کو مراسلہ ارسال کر دیا ہے۔ جس میں بلوچستان بورڈ سے 2023-24 کے امتحانات کے دوران امتحانی مراکز کا سارا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ جس میں امتحانی مراکز کے عملے کی لسٹ، ان کی تعیناتی کا معیار اور پالیسی شامل ہے۔ ڈی جی اینٹی کرپشن نے بتایا کہ محکمہ اینٹی کرپشن نے 2023-24 کے امتحانات کے دوران ایف ایس سی کے امتحانات پاس کرنے والے پندرہ طالب علموں کے رزلٹ کارڈز اور پرچوں کی جوابی کاپیاں بھی مانگ لی ہیں۔