اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمعیت طلبہ کے زیرِاہتمام لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب میں ناظم صوبہ پنجاب اسلامی جمعیت طلبہ ابوذر غفاری، ناظم لاہور عبداللہ بن عباس اور حسنات ڈوگر سیکرٹری اطلاعات لاہور نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی نجکاری کسی صورت قابل قبول نہیں۔ فیسوں میں مسلسل اضافے نے عام عوام کیلئے تعلیم کے دروازے بند کر دیئے ہیں۔ یہ طلبہ اور والدین دونوں کیلئے ناقابل برداشت ہے۔ طلبہ یونین کی بحالی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہوں نے سوال کیا کہ سپریم کورٹ کے واضح فیصلے کے باوجود طلبہ یونین کی بحالی میں تاخیر کا جواز کیا ہے؟ یہ تاخیر طلبہ کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔
ناظم اسلامی جمعیت طلبہ لاہور عبداللّٰہ بن عباس کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں کی نجکاری کے خلاف شہر کے ہر تعلیمی ادارے کے باہر احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے تاکہ حکومتی پالیسیوں کیخلاف طلبہ کے حقوق کی آواز بلند کی جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ طلبہ یونین، طلبہ برادری کو درپیش مسائل کو اجاگر کرنے اور ان کے حل کیلئے حکام بالا پر دباؤ ڈالنے کا اہم ذریعہ ثابت ہوں گے، لہذا ہر مسئلے کا حل طلبا یونین کی بحالی پر منحصر ہے۔ یونین کے الیکشنز کیلئے لاہور بھر کے تمام تعلیمی اداروں میں احتجاجی تحریک چلائی جائے گی، اگر یوننیز الیکشنز منعقد نہ کئے گئے تو پہلے مرحلے میں شہر کے تمام تعلیمی اداروں میں کلاسز بائیکاٹ مہم چلا دیں گے۔ دوسرے مرحلے میں تمام تعلیمی اداروں کے باہر دھرنے دیئے جائیں گے اور طلبہ تب تک گھروں کو نہ لوٹیں گے جب تک مطالبات منظور نہ ہوں گے۔