اسلام ٹائمز۔ شامی مسلح افواج کی کمانڈ نے حلب میں دہشت گردی کی تازہ لہر کے جواب میں جلد کارروائی کا عندیہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ لوگ دہشت گردوں کے پروپیگنڈے پر توجہ نہ دیں۔ شامی مسلح افواج کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا کہ دہشت گرد گروہ اپنے میڈیا اور خود سے مربوط منظم میڈیا کے ذریعے جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں تا کہ شام فوج اور عوام کے حوصلوں کو پست کر سکیں۔ اس بیان میں مزید کہا گیا کہ اس گروہ نے حلب میں ہونے والے واقعات اور بعض عرب و عالمی میڈیا کی توجہ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فیک نیوز کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ شامی مسلح افواج کا کہنا ہے کہ کہ عوام اس طرح کی جعلی خبریں دینے والے میڈیا اور سوشل میڈیا اکاوئنٹس کو سنجیدہ نہ لیں۔ شامی فوج ہمیشہ کی طرح دہشت گردوں اور ان کے حامیوں کے مقابلے میں اپنی عوام و ملک کے دفاع کے لئے سیسہ پلائی دیوار ہے۔ بیان کے آخر میں کہا گیا کہ دہشت گرد گروہوں سے نمٹنے کے لئے فیصلہ کن اور کامیاب اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ بہت جلد تمام علاقوں کو واپس لینے اور دہشت گردوں سے پاک کرنے کے لئے جوابی کارروائی شروع ہو گی۔
واضح رہے کہ دہشت گرد گروہوں نے رواں ہفتے بدھ کی صبح بعض ممالک اور اپنے تازہ دم دستوں کی مدد سے حلب میں شامی فوج کے ٹھکانوں پر حملہ کر دیا۔ دہشت گردوں کا یہ اقدام 2020ء میں ہونے والے جنگ بندی کے اس معاہدے کی خلاف ورزی ہے جو ترکیہ کی ضمانت سے آستانہ میں انجام پایا تھا۔ یہ معاہدہ ادلب، حلب کے اطراف اور حماء و لاذقیہ کے بعض علاقوں پر لاگو ہوتا ہے۔ یہ بھی یاد رہے کہ 2017ء میں آستانہ امن عمل کے ذریعے اور ایران، روس و ترکیہ کی ضمانت سے شام کے چار علاقوں میں امن قائم ہوا تھا۔ جس کے بعد 2018ء میں تین علاقے شامی فوج کے کنٹرول میں چلے گئے تاہم شمال مغربی شام کے صوبہ ادلب، حماء اور لاذقیہ کے حصوں پر مشتمل چوتھا علاقہ دہشت گرد قوتوں کے ہاتھوں میں چلا گیا اور ابھی تک ہے۔ اس علاقے کا زیادہ تر کنٹرول دہشت گرد گروہ "تحریر الشام" (جبهه النصره) کے ہاتھ میں ہے۔