وی پی اینز رجسٹر کرانے کی تاریخ میں توسیع کر دی جائے گئی، حفیظ الرحمٰن
30 Nov 2024 22:57
میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ وی پی اینز کو آج بلاک نہیں کیا جائے گا۔ حکومت نے وی پی این رجسٹریشن کی تاریخ میں توسیع کی منظوری دے دی ہے۔ تاہم انہوں نے کوئی نئی ڈیڈ لائن نہیں بتائی، ان کا کہنا تھا کہ وی پی این رجسٹریشن پر کب تک کی توسیع کی گئی ہے، یہ وزارت داخلہ کا معاملہ ہے۔
اسلام ٹائمز۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰن نے کہا ہے کہ حکومت نے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی اینز) کو رجسٹر کرنے کی آخری تاریخ میں توسیع کی منظوری دے دی۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ وی پی اینز کو آج بلاک نہیں کیا جائے گا۔ حکومت نے وی پی این رجسٹریشن کی تاریخ میں توسیع کی منظوری دے دی ہے۔ تاہم انہوں نے کوئی نئی ڈیڈ لائن نہیں بتائی، ان کا کہنا تھا کہ وی پی این رجسٹریشن پر کب تک کی توسیع کی گئی ہے، یہ وزارت داخلہ کا معاملہ ہے۔ پی ٹی اے نے وی پی این رجسٹریشن کی ڈیڈ لائن 30 نومبر مقرر کر رکھی تھی۔
ذرائع پی ٹی اے نے بتایا تھا کہ اب تک 27 ہزار سے زائد وی پی اینز رجسٹرڈ کیے جاچکے ہیں، آئی ٹی انڈسٹری، فری لانسرز اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے تاریخ میں توسیع کا مطالبہ کیا تھا۔ پی ٹی اے حکام نے کہا تھا کہ رجسٹرڈ وی پی اینز کے ذریعے ملک میں سائبر سیکیورٹی کو بہتر بنایا جاسکتا ہے جب کہ قومی سلامتی اور ڈیٹا پروٹیکشن کے لیے وی پی این رجسٹریشن ضروری ہے۔ خیال رہے کہ وائرلیس اینڈ انٹرنیٹ سروس پروائیڈرز ایسوسی ایشن نے وی پی اینز کی رجسٹریشن کی تاریخ میں توسیع کا مطالبہ کیا تھا۔چیئرمین وائرلیس اینڈ انٹرنیٹ سروس پروائیڈرز ایسوسی ایشن شہزاد ارشد نے سیکریٹری داخلہ کو اس حوالے سے خط ارسال کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ رجسٹریشن کی تاریخ میں توسیع حکومت کے مقاصد کے حصول میں مددگار ثابت ہوگی۔
چیئرمین وائرلیس اینڈ انٹرنیٹ سروس پروائیڈرز ایسوسی ایشن شہزاد ارشد نے سیکریٹری داخلہ کو لکھے گئے خط میں کہا تھا کہ وی پی اینز کی رجسٹریشن کے عمل سے متعلق شہریوں کو آگاہی دینے کی ضرورت ہے۔ ایسوسی ایشن وی پی اینز کو ریگولیٹ کرنے کی حکومتی کوششوں کی تعریف کرتی ہے، تاہم وی پی اینز کی رجسٹریشن کا عمل آسان کرنے سے شہریوں، فری لانسرز اور بزنس کمیونٹی کو سہولت میسر آئے گی۔ وائر لیس اینڈ انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین کے خط میں مزید کہا گیا تھا کہ پہلے سے جاری عمل میں حساس معلومات سے متعلق خدشات دور ہوئے ہیں، اب فری لانسرز اور شہریوں نے وی پی این کی رجسٹریشن کا عمل شروع کردیا ہے۔
خبر کا کوڈ: 1175877