اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" کے سینیئر رہنماء "موسیٰ ابو مرزوق" نے اعلان کیا کہ ہماری تحریک کا ایک وفد غزہ میں جنگ بندی کے لئے آج مصر کے دارالحکومت "قاھرہ" جائے گا۔ موسیٰ ابو مرزوق نے یہ خبر، العربی الجدید اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے دی۔ تاہم انہوں نے حماس اور مصری حکام کے درمیان ہونے والے مذاکرات کی تفصیلات بیان کرنے سے پرہیز کیا۔ قطر سے قربت رکھنے والے اس میڈیا گروپ نے لکھا کہ غزہ میں جنگ بندی کے لئے گزشتہ چند گھنٹوں میں شدید سفارتی کوششیں دیکھنے میں آئی ہیں۔ واضح رہے کہ یہ کوششیں لبنان میں حاصل ہونے معاہدے کی طرز پر کی جا رہی ہیں۔ جس کے تحت غزہ میں ایک عارضی جنگ بندی کی جائے۔ پھر اس فرصت کے دوران باقی ماندہ مسائل اور قیدیوں کے تبادلے کے طریقہ کار پر غور کیا جا سکے۔
دوسری جانب نومنتخب امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" کے قریب سمجھے جانے والے سینیٹر "لِنڈسی گراہم" نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرامپ جنوری 2025ء میں اپنی صدارت کا حلف اٹھانے سے پہلے غزہ میں جنگ بندی کے خواہاں ہیں۔ لِنڈسی گراہم نے ان خیالات کا اظہار رواں ہفتے اپنے دورہ اسرائیل کے بعد کیا۔ جہاں انہوں نے صیہونی وزیراعظم "نتین یاہو" سمیت متعدد اسرائیلی عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرامپ جنگ بندی کے معاہدے کے لئے ہمیشہ سے پُرعزم ہیں۔ مذکورہ سینیٹر نے امریکی نیوز ویب آکسیوس سے گفتگو میں اس بات کی وضاحت کی کہ نومنتخب امریکی صدر قیدیوں کی رہائی کے لئے پُرامید ہیں۔ اس کے علاوہ غزہ میں جنگ بندی کے لئے قطر کے وزیراعظم و وزیر خارجہ "محمد بن جاسم آل ثانی" بدھ کو مصر کا دورہ کر چکے ہیں۔