اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ نون کے راہنما اور وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ اسلام آباد میں چڑھائی کی گئی، مسلح جتھے میں 20 ہزار کے قریب لوگ تھے۔ ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ جو لوگ حملے میں ملوث تھے انکے خلاف وزیراعظم نے ٹاسک فورس کے قیام کا کہا ہے۔ انھوں نے کہا جب پی ٹی آئی والے صوابی سے چلے پوری دنیا نے دیکھا مسلح تھے۔ بانی پی ٹی آئی ڈی چوک میں بند تھے جو وہاں آکر چھڑوانا تھا۔ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ ڈی چوک میں رات 10 بجے تک ان لوگوں نے فائرنگ کی، جواب میں ربڑ کی بلٹ فائر کی گئی۔
انھوں نے کہا اسلام آباد پر مسلح جتھوں کے ذریعہ چڑھائی گئی، مسلح افراد کس مقصد کیلئے آئے تھے، جہاں روکا گیا وہاں انہوں نے فائرنگ کی۔ دارالحکومت پر مسلح ہو کر حملہ کرنا کیا جرم نہیں۔؟ صوابی سے کراؤڈ چلا ہے تو دنیا نے دیکھا کہ یہ لوگ مسلح تھے۔ انھوں نے کہا جنازے کی تلقین کر کے آنا کس مقصد کیلئے تھا۔؟ کیا ان کا لیڈر ڈی چوک پر بند تھا جو انہوں نے چھڑوانا تھا۔ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ڈی چوک پر ان کے لوگ رات 2 بجے تک فائرنگ کرتے رہے ہیں، احتجاج کے دوران 71 لاانفورسمنٹ ایجنسز کے لوگ زخمی ہوئے ہیں۔