خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی نہیں سیکٹر و کور کمانڈر کی حکومت ہے، مولانا اسعد محمود
29 Nov 2024 22:55
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا اسعد محمود نے کہا کہ 2024ء کے انتخابی نتائج آنے کے بعد انکشاف ہوا کہ پی ڈی ایم میں شامل ہمارے دوست جمہوریت کیلئے نہیں صرف اسٹبلشمنٹ کی قبولیت کیلئے کردار ادا کر رہے تھے۔
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام (ف) کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر مولانا اسعد محمود نے کہا ہے کہ 2024ء کے انتخابی نتائج آنے کے بعد انکشاف ہوا کہ پی ڈی ایم میں شامل ہمارے دوست جمہوریت کیلئے نہیں صرف اسٹبلشمنٹ کی قبولیت کیلئے کردار ادا کر رہے تھے، 2024ء میں جو صوبائی حکومتیں بنائی گئیں انہیں وفاقی حکومت کے ساتھ شامل کیا گیا ہے، قوم جانتی ہے کس طرح کے نتائج کے بدلے میں یہ حکومتیں بنی ہیں۔ سکھر میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا اسعد محمود نے کہا کہ اگر اسٹبلشمنٹ اور فوج موجودہ حکومتوں کو مینجمنٹ نا کرنے دیں تو یہ حکومت اپنے بوجھ سے گر جائیں گی، ہم ان حکومتوں کو گرا کر دم لیں گے، ایسی حکومت کیوں بناتے ہو جو تمہارے لئے خود بوجھ بن جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان، کے پی کے اور سندھ کے لوگ بھوگ افلاس، بدامنی کی وجہ سے مر رہے ہیں، وہاں کی حکومتیں کچھ کرنے کو تیار نہیں، کیونکہ وہ جانتے ہیں وہ حقیقی نمائندے نہیں، جے یو آئی اس بات کا اظہار جلوسوں کے ذریعے کرتی ہے تو ناراض ہوتے ہیں کہ ہمیں نااہل حکومت کیوں کہا ہے۔
مولانا اسعد محمود نے کہا کہ کے پی کے میں اسٹبلشمنٹ نے اپنے کارندے کو وزیراعلیٰ بنایا ہے، یہ حکومت تحریک انصاف کی نہیں بلکہ سیکٹر کمانڈر اور کور کمانڈر کی حکومت ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سولہ ماہ شہباز شریف کے ساتھ ملک کی خدمت کی، وہ شریف آدمی ہے، وہ بھی جبر کی بنیاد پر وزیر اعظم بنا ہے، وہ اپنی مرضی سے وزیراعظم نہیں بنا۔ انہوں نے کہا کہ 2018ء کے انتخابات میں بھی دھاندلی کے ذریعے حکومت بنائی گئی اور اب بھی دھاندلی کے ذریعے حکومتیں بنائی گئی ہیں، پوری قوم نے ان نتائج کو مسترد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2018ء کے بعد ہمارے خلاف نیب سمیت تمام ہتھکنڈے استعمال کیے گئے، ہمارے ارکان پارلیمنٹ کو ان کی داڑھیوں سے پکڑ کر گھیسٹا گیا، جب اسلام آباد میں ہمارے ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ بدتر سلوک ہوا تو سندھ کے عوام نے آدھے گھنٹے میں پورے سندھ کو بند کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 2018ء میں ہماری قیادت کو عمران خان وزیراعظم تسلیم کرنے کے عیوض کے پی کے اور بلوچستان میں صوبائی حکومتوں کی پیشکش کی گئی، ہم نے تمام پیشکش مسترد کرکے جمہوری طریقے سے حکومت کو نکالا۔
خبر کا کوڈ: 1175639