0
Friday 29 Nov 2024 13:58

ہندوتوا ایجنڈے کو پورا کرنے کیلئے آئین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، اسد الدین اویسی

ہندوتوا ایجنڈے کو پورا کرنے کیلئے آئین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، اسد الدین اویسی
اسلام ٹائمز۔ خواجہ معین الدین چشتی (رہ) کی درگاہ میں شیو مندر ہونے کا دعویٰ کرنے والی عرضداشت کو عدالت کے ذریعہ سماعت کے لئے منظور کئے جانے کے بعد آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ و رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی کا رد عمل سامنے آیا ہے۔ اسد الدین اویسی نے اسے ہندتوا ایجنڈے کو پورا کرنے کی ایک سازش قرار دیا ہے۔ حیدر آباد کے رکن پارلیمنٹ نے اس سب کے لئے نریندر مودی کی خاموشی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ میڈیا نمائندوں سے اس معاملے میں بات کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہا کہ درگاہ پچھلے 800 سالوں سے موجود ہے، نہرو سے شروع ہونے والے وزیر اعظم درگاہ کو چادر بھیجتے رہے ہیں، نریندر مودی بھی وہاں چادر بھیجتے ہیں۔ اسد الدین اویسی نے مزید کہا کہ بی جے پی-آر ایس ایس نے مساجد اور درگاہوں کے بارے میں یہ نفرت کیوں پھیلائی ہے، نچلی عدالتیں ورشپ ایکٹ پر عمل کیوں نہیں کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کہاں جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مودی اور آر ایس ایس کی حکمرانی ملک میں قانون کی حکمرانی کو کمزور کر رہی ہے یہ سب بی جے پی - آر ایس ایس کی ہدایت پر کیا جا رہا ہے۔ اس سے قبل اسد الدین اویسی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ خواجہ معین الدین چشتی (رہ) کا شمار ہندوستان کے مسلمانوں کے اہم ترین اولیاء اکرام میں ہوتا ہے۔ لوگ صدیوں سے ان کی پیروی کرتے رہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔ اسد الدین اویسی نے مزید کہا کہ کئی بادشاہ، مہاراجے، شہنشاہ آئے اور چلے گئے لیکن خواجہ اجمیری کا آستان آج بھی آباد ہے۔ اپنی پوسٹ میں اسد الدین اویسی نے عبادت گاہوں سے متعلق قانون کی بات کرتے ہوئے کہا کہ 1991ء کے عبادت گاہوں سے متعلق قانون میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ کسی بھی عبادت گاہ کی مذہبی شناخت کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی ان مقدمات کی عدالت میں سماعت ہوگی۔ 1991ء کے ایکٹ پر عملدرآمد کرنا عدالتوں کا قانونی فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ ہندوتوا نظام کے ایجنڈے کو پورا کرنے کے لئے قانون اور آئین کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں اور نریندر مودی خاموشی سے دیکھ رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 1175559
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش