ہم ’’مستقبل کیلئے تیار سندھ‘‘ تشکیل دے رہے ہیں، وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ
27 Nov 2024 22:38
اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ 24 ارب روپے سے سکھر بیراج کے دروازوں اور اسٹرکچر کی بحالی آبی وسائل اور انفرا اسٹرکچر کی حفاظت کا اہم منصوبہ ہے، منصوبہ 20 جون 2024ء کو سکھر بیراج کے ایک دروازے کے گرنے پر شروع کیا گیا، اب کینالوں سمیت تاریخی بیراج کے تمام دروازے تبدیل کیے جائیں گے۔
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ان کی حکومت موسمیاتی اثرات اور آفات سے بچاؤ کیلئے اقدامات کے ذریعے زرعی معیشت کے فروغ کیلئے پُرعزم ہے، سکھر بیراج کے دروازوں کی تبدیلی اسی کوشش کا حصہ ہے، یہ بات انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں محکمہ زراعت اور پیپلز ہاؤسنگ پروجیکٹ کے مشترکہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ 24 ارب روپے سے سکھر بیراج کے دروازوں اور اسٹرکچر کی بحالی آبی وسائل اور انفرا اسٹرکچر کی حفاظت کا اہم منصوبہ ہے، منصوبہ 20 جون 2024ء کو سکھر بیراج کے ایک دروازے کے گرنے پر شروع کیا گیا، اب کینالوں سمیت تاریخی بیراج کے تمام دروازے تبدیل کیے جائیں گے۔ وزیر آبپاشی جام خان شورو نے وزیراعلیٰ سندھ کو بریف کیا کہ منصوبہ 3 سال میں مکمل ہوگا، اس وقت بھی بڑے پیمانے پر کام جاری ہے، بحالی کے جامع منصوبے میں ایک بڑے کوفر ڈیم کی تعمیر بھی شامل ہے، بیراج کی تعمیر کے بعد پہلی بار، فرش، گھاٹ اور بنیادی پرزوں کا معائنہ اور مرمت کی جائے گی، پہلے مرحلے میں بائیں کنارے کی دیوار سے شروع ہونے والے 16 دروازوں کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پہلے مرحلے کی پیشرفت کے بارے میں بتایا گیا کہ کوفر ڈیم کی تعمیر 16 ستمبر 2024ء کو شروع ہوئی۔ سیکریٹری آبپاشی ظریف کھیڑو نے 20 اکتوبر 2024ء کو 16 دروازوں کی تبدیلی کے کام کی ذاتی طور پر نگرانی کی۔ وزیر آبپاشی جام خان شورو کے مطابق اپ اسٹریم کوفر ڈیم کیلئے کل 510 شیٹ پائلز کامیابی کے ساتھ نصب کیے جا چکے ہیں، جبکہ 26 نومبر 2024ء کو ڈاؤن اسٹریم شیٹ پائلز پر کام شروع کیا گیا، 594 میں سے 16 پائلز پہلے ہی نصب کیے جا چکے ہیں، سامان پہنچانے کیلئے عارضی راستہ تیار کر لیا گیا ہے، اسٹیل شیٹ کے پائلز اور جیوممبرین کیلئے ریت کے بورے بھی سائٹ پر پہنچا دیئے گئے ہیں۔ 24 ارب روپے کی لاگت سے شروع ہونے والے سکھر بیراج پراجیکٹ میں مرمت کے اضافی کاموں کو بھی ایڈجسٹ کیا جائے گا، منصوبہ 23 فروری 2027ء تک مکمل ہوگا، تاہم ایک سال کی اضافی ڈیفیکٹ لائبلیٹی مدت بھی دی گئی ہے۔
سی ای او سندھ پیپلز ہاؤسنگ خالد شیخ نے اجلاس کے دوران سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کیلئے مکانات کی تعمیر کے بارے میں پیشرفت سے آگاہ کیا۔ وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ مکانات کی تعمیر نو کیلئے براہ راست فنڈز کی منتقلی کیلئے 10 لاکھ سے زائد بینک اکاؤنٹس کھولے گئے ہیں، اب تک 8 لاکھ 10 ہزار مستحقین کو فنڈز تقسیم کیے جا چکے ہیں، جس کے نتیجے میں 4 لاکھ 75 ہزار مکانات مکمل ہو چکے ہیں، 3 لاکھ خاندان پہلے ہی اپنے نئے گھروں میں منتقل ہو چکے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سیلاب متاثرین کیلئے گھروں کی تعمیر کا منصوبہ آفات سے محفوظ انفراسٹرکچر کی تعمیر اور سیلاب متاثرین کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کیلئے سندھ حکومت کے وسیع وژن کی عکاسی کرتا ہے۔
وزیراعلیٰ نے منصوبے میں پیشرفت کی تعریف کی اور بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کیلئے ہاؤسنگ اور آبپاشی دونوں منصوبوں میں کام کی موجودہ رفتار برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ حکومت سندھ پائیدار ترقی کیلئے پُرعزم ہے، سکھر بیراج کی بحالی اور پیپلز ہاؤسنگ جیسے منصوبوں کے ذریعے، ہم مستقبل کیلئے تیار سندھ تشکیل دے رہے ہیں، جو اپنے لوگوں کی بہتری کے ساتھ ساتھ موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے قابل ہوگا۔
خبر کا کوڈ: 1175235