مرکزی لیڈرشپ نے مایوس کیا، پی ٹی آئی رہنماء شوکت یوسفزئی پھٹ پڑے
27 Nov 2024 20:57
اسلام آباد احتجاج کے حوالے سے پی ٹی آئی رہنماء شوکت یوسفزئی نے کہا کہ احتجاج کے دوران لیڈرشپ کہاں تھی؟ مرکزی لیڈرشپ نے مایوس کیا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ مذاکرات کیوں نہیں کیے گئے؟
اسلام ٹائمز۔ تحریک انصاف کے رہنماء شوکت علی یوسفزئی اپنی ہی قیادت کے خلاف پھٹ پڑے، انہوں نے کہا کہ مرکزی لیڈر شپ نے مایوس کیا ہے۔ اسلام آباد احتجاج کے حوالے سے پی ٹی آئی رہنماء شوکت یوسفزئی نے کہا کہ احتجاج کے دوران لیڈرشپ کہاں تھی؟ مرکزی لیڈرشپ نے مایوس کیا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ مذاکرات کیوں نہیں کیے گئے؟ شوکت یوسف زئی نے کہا کہ سنگجانی پر احتجاج کی پیش کش کو قبول کیوں نہیں کیا گیا؟ بشریٰ بی بی نے ڈی چوک جانے کا فیصلہ کیا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شوکت یوسفزئی نے کہا کہ علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی مانسہرہ میں ہیں، اس بات کی تحقیقات ہونی چاہیے کہ احتجاج کے لیے ڈی چوک ہی کو کیوں چنا گیا؟۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی لیڈر شپ نے بہت مایوس کیا، علی امین گنڈاپور کے سوا کوئی رہنماء سامنے ہی نہیں آیا، مشاورت اور رابطوں کا فقدان نظر آیا جب کہ حکمت عملی کا فقدان بھی واضح ہے۔ انہوں نے پارٹی کے سینئر رہنماؤں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجا کہاں تھے؟ اسی طرح شیر افضل مروت بھی غائب نظر آئے۔ پارٹی لیڈرشپ کے پاس فیصلوں ہی کا اختیار نہیں ہے تو پھر اتنے زیادہ کارکنوں کو لے کر کیوں گئے؟ شوکت یوسفزئی کا مزید کہنا تھا کہ جب یہ بات پہلے سے پتا تھی کہ حکومت ڈی چوک میں کارروائی کرے گی تو اس بات کی پارٹی میں تحقیقات کی جانی چاہیے کہ احتجاج کے لیے ڈی چوک ہی کو کیوں منتخب کیا گیا؟ سنگجانی پر احتجاج کی پیشکش کیوں قبول نہیں کی گئی؟۔
خبر کا کوڈ: 1175217