لبنان-اسرائیل جنگبندی پر سید عباس عراقچی کا ردعمل
27 Nov 2024 19:43
اپنے ایک بیان میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہمیں امید ہے کہ عارضی سیز فائر کا یہ معاہدہ ایک مستقل جنگبندی میں تبدیل ہو گا۔
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" اس وقت پرتگال کے دارالحکومت لِزبن میں موجود ہیں۔ جہاں وہ اقوام متحدہ کے (United Nations Alliance of Civilizations) UNAOC کے 10ویں جلاس میں شریک ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ایران کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ گزشتہ مہینے اپنے ملک کی خودمختاری پر ہونے والی صیہونی دراندازی کا جواب دے۔ تاہم لبنان میں سیز فائر اور علاقائی صورت حال بھی ہمارے پیش نظر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران نے رواں منگل کے روز ہی اس جنگ بندی کا خیر مقدم کیا۔ ہمیں امید ہے کہ یہ عارضی معاہدہ ایک مستقل جنگ بندی میں تبدیل ہو گا۔ واضح رہے کہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی، بیروت کے مقامی وقت آج صبح 4:00 بجے عمل میں آئی۔ صیہونی ذرائع ابلاغ نے جنگ بندی کی بعض شرائط بھی میڈیا پر جاری کیں جو درج ذیل ہیں۔
* حزب الله و دیگر مقاومتی گروه لبنانی سرزمین سے اسرائیل کے خلاف حملے روک دیں۔
* اسرائیل! زمین، فضاء اور سمندر سے لبنان کے خلاف کوئی عسکری قدم نہیں اٹھائے گا۔
* لبنان اور اسرائیل سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 کی اہمیت سے آگاہ ہیں۔
* اسرائیل 60 روز کے اندر اقوام متحدہ کے ذریعے لبنان کی طے کردہ حدود سے سلسلہ وار اپنی فورسز باہر نکالے گا۔
* امریکہ دونوں فریقین کے درمیان طے شدہ شقوں پر عملدرآمد کے لئے ضمانت کے طور پر باقی رہے گا۔
خبر کا کوڈ: 1175205