حکومت کفر سے تو قائم رہ سکتی ہے مگر ظلم سے نہیں، علامہ علی اکبر کاظمی
27 Nov 2024 16:18
ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے صدر کا کہنا ہے کہ حکمرانوں کو فقط اپنی کرسی کی پڑی ہے، یہ طاقت اور اقتدار کے نشہ میں مظلوم عوام پر ظلم وستم کی انتہاء کو پہنچ گئے ہیں، ان کو بیگناہ شہریوں کی جانوں کے ضائع سے کوئی فرق نہیں پڑتا، یہ بھول گئے ہیں کہ خدا کی لاٹھی بے آواز ہے۔ علامہ علی اکبر کاظمی نے کہا کہ جب اللہ تعالی انتقام لے گا پھر انکے بھاگنے کیلئے جگہ نہیں ملے گی، پھر ہر ظلم کا حساب ہوگا۔
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صدر علامہ سید علی اکبر کاظمی نے میڈیا گفتگو کے دوران کہا کہ آئین پاکستان کے مطابق احتجاج ہر پاکستانی کا بینادی حق ہے، جس کی مکمل آزادی ہونی چاہئے، لیکن وطن عزیز میں مسلط حکمرانوں نے اسلام آباد میں بیگناہ پاکستانی شہریوں پر اندھا دھند فائرنگ کر کے ان کو شہید کر دیا، یہ کہاں کا قانون اور کس قانون کے تحت کیا گیا؟ ہرطرف خوف و ہراس کا ماحول بنا دیا گیا ہے، کسی بھی شہری کو آزادی رائے کی اجازت نہیں، جو آواز حق بلند کرتا ہے اسکو جیل میں ڈال دیا جاتا ہے، ایف آئی آر کاٹ کر فیملی کو ہراساں کیا جاتا ہے، ہر طرف ظلم کا بازار گرم ہے، کہیں بیگناہ مسلمان شہریوں کو تکیفری دشت گرد شہید کر دیتے ہیں اور کہیں بم دھماکوں سے بیگناہ شہید کر دیئے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا ان حکمرانوں کو فقط اپنی کرسی کی پڑی ہے، یہ طاقت اور اقتدار کے نشہ میں مظلوم عوام پر ظلم وستم کی انتہاء کو پہنچ گئے ہیں، ان کو بیگناہ شہریوں کی جانوں کے ضائع سے کوئی فرق نہیں پڑتا، یہ بھول گئے ہیں کہ خدا کی لاٹھی بے آواز ہے۔ علامہ علی اکبر کاظمی نے کہا کہ جب اللہ تعالی انتقام لے گا پھر انکے بھاگنے کیلئے جگہ نہیں ملے گی، پھر ہر ظلم کا حساب ہوگا، ہم حکمرانوں کو متنبہ کرتے ہیں کہ اپنا قبلہ درست کرلیں، جب عوام گربیان تک آ پہنچے تو پھر فقط حساب ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت پاراچنار میں امن وامان کو یقینی بنانے کی بجائے ایک پارٹی کو ختم کرنے کے منصوبوں پر کامزن ہے، اس حکومت کا ایجنڈا فقط وطن عزیز پاکستان کو عدم استکام کا شکار اورعوام کو تکلیف پہنچنا ہے تاکہ انکے آقا امریکہ اسراہیل خوش ہو سکیں اور ان کو انکی خوشنودی حاصل ہو سکے۔ لیکن یہ یاد رکھیں کہ حکومت کفر سے تو قائم رہ سکتی ہے مگر ظلم سے نہیں۔
خبر کا کوڈ: 1175157