ہماچل پردیش میں کشمیری تاجروں کو ہراساں کئے جانے کی مذمت
27 Nov 2024 10:00
انہوں نے اس واقعے کو ریاست اور بھارت میں برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی کی نفرت انگیز پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیا۔
اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما اور بھارتی پارلیمنٹ کے رکن آغا روح اللہ مہدی نے ریاست ہماچل پردیش کے گائوں سرجن پور میں کشمیری تاجروں کو ہراساں کئے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے اس واقعے کو ریاست اور بھارت میں برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی کی نفرت انگیز پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیا۔ ذرائع کے مطابق دو کشمیری تاجروں کا ایک مقامی سرپنچ کی اہلیہ کی طرف سے ہراساں کئے جانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی جس میں خاتون کشمیری تاجروں کو جے شری رام کا نعرہ لگانے یا ریاست سے نکل جانے کی دھمکی دے رہی تھی۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہندو خاتون مقامی لوگوں کو کشمیری تاجروں کی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کی ہدایت بھی دے رہی ہے اور تاجروں سے کہہ رہی ہے کہ وہ ہماچل مت آئیں، یہ زمین ہندوئوں کی ہے۔ انہیں یہاں اپنا سامان فروخت کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔آغا روح اللہ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں مذکورہ خاتون کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی طرف سے ملک بھر میں پھیلائے گئی نفرت انگیزی کی وجہ سے کشمیریوں کو امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔
خبر کا کوڈ: 1175095