بھارت میں مسلمانوں کو غیر معمولی خطرات کا سامنا ہے، محبوبہ مفتی
27 Nov 2024 07:54
انہوں نے کہا کہ تمام مذہبی مقامات کی 1947ء والی صورتحال برقرار رکھنے کی بھارتی سپریم کورٹ کی واضح ہدایات کے باوجود مساجد کے نیچے مندروں کی تلاش جاری ہے۔
اسلام ٹائمز۔ غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے بھارت میں مسلمانوں کو درپیش بڑھتے ہوئے خطرات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق محبوبہ مفتی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ بھارت بھر میں مسلمانوں کی عزت، جان و مال اور عبادت گاہوں پر حملے ہو رہے ہیں جس سے بلالحاظ مذہب و ملت تمام شہریوں کے لیے مساوی حقوق کی آئینی ضمانت مجروح ہو رہی ہے۔ محبوبہ مفتی نے اترپردیش کے علاقے سنبھل میں حالیہ تشدد کا ذکر کیا جہاں ایک تاریخی جامع مسجد کے سروے کی حکومتی کوشش کے خلاف احتجاج کے دوران چار مسلمانوں کو قتل کیا گیا۔ سروے کا مقصد یہ معلوم کرنا تھا کہ آیا مسجد مندر کی جگہ پر تعمیر کی گئی تھی یا نہیں۔ محبوبہ مفتی نے سنبھل کی صورتحال کو اس تلخ حقیقت کی واضح یاد دہانی قرار دیا جس کا سامنا مسلمانوں کو آج پورے بھارت میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام مذہبی مقامات کی 1947ء والی صورتحال برقرار رکھنے کی بھارتی سپریم کورٹ کی واضح ہدایات کے باوجود مساجد کے نیچے مندروں کی تلاش جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئینی اقدار اور قانون کی حکمرانی کا انحطاط گہری تشویش کا باعث ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر یہ رجحانات جاری رہے تو ملک اپنی منفرد شناخت کھو سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ: 1175087