اترپردیش میں پانچ مسلم نوجوانوں کی ہلاکت انتہائی افسوسناک ہے، میرواعظ عمر فاروق
26 Nov 2024 19:07
میرواعظ کشمیر نے کہا کہ صدیوں پرانی مساجد کے حوالے سے مسائل اٹھاکر انکی حیثیت پر سوال کھڑا کرنا، اشتعال انگیزی کو ہوا دیکر مطلوبہ ردعمل پیدا کرکے، حکمران طبقے کا اپنے سیاسی مفادات حاصل کرنے کا ایک نمونہ بن گیا ہے۔
اسلام ٹائمز۔ میرواعظ کشمیر اور جموں و کشمیر متحدہ مجلس علماء کے سربراہ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے اترپردیش کی سنبھل جامع مسجد کے سروے کے دوران پولیس کی فائرنگ سے پانچ مسلم نوجوانوں کی بہیمانہ ہلاکت کی مذمت کی ہے۔ میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ پولیس کی امتیازی کارروائی کے دوران ان نوجوانوں کی ہلاکت انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کی آئینی اور قانونی ذمہ داری ہے کہ وہ اقلیتوں سمیت سب کے جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنائے، لیکن موجودہ وقت میں ہندوستان میں بعض ریاستوں میں انتخابات کے تناظر میں مسلمانوں کو قربانی کا بکرا بنایا جارہا ہے۔
میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ صدیوں پرانی مساجد کے حوالے سے مسائل اٹھاکر ان کی حیثیت پر سوال کھڑا کرنا، اشتعال انگیزی کو ہوا دے کر مطلوبہ ردعمل پیدا کر کے، حکمران طبقے کا اپنے سیاسی مفادات حاصل کرنے کا ایک نمونہ بن گیا ہے۔ جس میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور ان کے خلاف منافرت پیدا کرائی جاتی ہے۔ سنبھل کا تازہ واقعہ اسی رجحان کا حصہ ہے جس میں کئی معصوم جانیں ضائع ہوگئیں۔ میرواعظ عمر فاروق نے مزید کہا کہ تعصب پر مبنی تفرقہ انگیز ذہنیت ہندوستان کے لوگوں کے لئے خطرناک ہے اور اسے روکا جانا چاہیئے۔ میرواعظ عمر فاروق نے امید ظاہر کی کہ اس معاملے کی منصفانہ تحقیقات ہوگی اور قصورواروں کو سزا دی جائے گی۔
خبر کا کوڈ: 1175001