ملک کی شناخت کو خطرہ لاحق کیونکہ یہاں سب سے بڑی اقلیت خطرے میں ہے،محبوبہ مفتی
26 Nov 2024 18:27
پی ڈی پی کی صدر نے کہا کہ مساجد کے نیچے مندروں کو تلاش کرنے کا یہ رجحان سپریم کورٹ کے ایک واضح فیصلے کے باوجود جاری ہے۔
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ جب ملک اپنا یوم آئین منا رہا ہے، وہ اپنی منفرد شناخت کھونے اور پاکستان کی طرح بن جانے کا کا خطرہ مول لے رہا ہے کیونکہ اس کی آئینی اقدار کو ختم کیا جا رہا ہے۔ محبوبہ مفتی نے سوشل میڈیا ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ آج جب ہم یوم دستور منا رہے ہیں، تو یہ دیکھ کر مایوسی ہوتی ہے کہ ہمارے ملک کی سب سے بڑی اقلیت کو غیر معمولی خطرات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتیوں کی عزت، زندگی، معاش اور عبادت گاہوں پر حملے ہو رہے ہیں، جو ہر شہری کے لئے مساوی حقوق اور وقار کی آئین کی ضمانت سے متصادم ہے، چاہے اس کا پس منظر کچھ بھی ہو۔
سنبھل اترپردیش میں شاہی جامع مسجد کے سروے کی مخالفت کرتے ہوئے برپا ہوئے تشدد اور چار افراد کی ہلاکت کا حوالہ دیتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ سنبھل اترپردیش میں حالیہ تشدد، جہاں چار معصوم جانیں ضائع ہوئیں، اس تلخ حقیقت کی دردناک یاد دہانی ہے۔ پی ڈی پی کی صدر نے کہا کہ مساجد کے نیچے مندروں کو تلاش کرنے کا یہ رجحان سپریم کورٹ کے ایک واضح فیصلے کے باوجود جاری ہے کہ تمام مذہبی مقامات پر جو 1947ء میں موجود تھا، برقرار رکھا جانا چاہیئے۔ آئینی اقدار اور قانون کی حکمرانی کا خاتمہ انتہائی تشویشناک ہے اور جب تک ہم جس ہندوستان کے خیال پر یقین رکھتے ہیں ان اقدار کے دفاع کے لئے اٹھ کھڑے نہیں ہوتے، ہمارا ملک اپنی منفرد شناخت کھو دینے اور اپنے پڑوسیوں سے الگ نہ ہونے کا خطرہ رکھتی ہے۔
خبر کا کوڈ: 1174998