قبرصی باشندوں کا فلسطین کی حمایت میں امریکی فوج کیخلاف وسیع احتجاج
25 Nov 2024 12:36
قبرصی مظاہرین نے شہر لارناکا میں امریکی امداد سے چلنے والے ایک فوجی تربیتی ادارے کے سامنے جمع ہو کر فلسطین کیساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ملک میں دہشتگرد امریکی فوج کی موجودگی کے فی الفور خاتمے کا مطالبہ کیا ہے
اسلام ٹائمز۔ قبرص کے جنوبی شہر لارناکا میں عوامی مظاہرین نے ملک میں دہشتگرد امریکی فوج کی موجودگی کے فی الفور خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔
ترک خبررساں ایجنسی اناطولیہ کے مطابق شہر لارناکا میں امریکی بجٹ پر چلنے والے ''آزاد سمندری، بندرگاہی و زمینی سکیورٹی مرکز'' نامی تربیتی ادارے کے سامنے منعقد ہونے والی اس احتجاجی ریلی میں جنوبی قبرص سے امریکی فوجی دستوں کے فوری انخلاء کے ساتھ ساتھ امریکہ کے ساتھ جاری جنوبی قبرص کے فوجی تعاون کے فی الفور خاتمے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ اس وسیع احتجاج میں عوام کی بڑی تعداد کے ساتھ ساتھ قبرصی تاجروں نے بھی شرکت کی جس کے دوران جنوبی قبرص کی امن کونسل نے فلسطینی و لبنانی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے جنگ کے فوری خاتمے اور مغربی ایشیا میں امن، استحکام و سلامتی کے قیام کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر مظاہرین کے ساتھ خطاب میں، بائیں بازو کی جماعت اکیل (AKEL) کے سیکرٹری جنرل اسٹیفانوس اسٹیفانو کا کہنا تھا کہ قبرص کے عوام، امریکہ کی جانب سے قبرص کو جنگی اڈے، جاسوسی مرکز اور ہمسایہ ممالک کے خلاف فوجی تربیتی علاقے میں تبدیل کر دیئے جانے کے شدید خلاف ہیں۔ اپنے خطاب میں اسٹیفانوس اسٹیفانو نے تاکید کی کہ جنوبی قبرص کا بنیادی ڈھانچہ، بندرگاہیں، ہوائی اڈے اور فضائی حدود جنوبی قبرص کے لوگوں کی خدمت کے لئے ہیں نہ کہ امریکیوں، اسرائیلیوں یا کسی بھی دوسرے تیسرے فریق کو خدمات پہنچانے کے لئے!
واضح رہے کہ حالیہ برسوں میں، جنوبی قبرص نے امریکہ کے ساتھ اپنے فوجی تعاون میں بہت زیادہ اضافہ کر لیا ہے، جسے ترکی اور شمالی قبرص کی ترک جمہوریہ کی شدید تنقید کا سامنا ہے۔
خبر کا کوڈ: 1174690