غزہ کے اسپتال کمال عدوان پر صیہونی ڈرون حملہ
25 Nov 2024 01:28
گزشتہ جمعہ کو بھی قابض فوج کے جنگی طیاروں نے اس اسپتال کو نشانہ بنایا تھا، اور اس سے پہلے 4 نومبر کو صیہونی فوجی اسپتال میں داخل ہو کر کئی طبی عملے کو اغوا کر کے لے گئے تھے۔
اسلام ٹائمز۔ آج صبح قابض صیہونی فوج نے ایک بار پھر غزہ کے شمال میں واقع اسپتال کمال عدوان کو ڈرون حملے کا نشانہ بنایا۔ فارس نیوز کے مطابق، اس حملے میں اسپتال کے آکسیجن کے ذخائر کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حسام ابو صفیہ اور متعدد طبی عملہ زخمی ہوگئے۔ یہ اسپتال پہلے بھی کئی بار صیہونی حملوں کی زد میں آ چکا ہے۔ گزشتہ جمعہ کو بھی قابض فوج کے جنگی طیاروں نے اس اسپتال کو نشانہ بنایا تھا، اور اس سے پہلے 4 نومبر کو صیہونی فوجی اسپتال میں داخل ہو کر کئی طبی عملے کو اغوا کر کے لے گئے تھے۔
کمال عدوان اسپتال شمالی غزہ میں واحد فعال اسپتال ہے، لیکن فعال ہونے کا مطلب مکمل فعالیت نہیں بلکہ، جیسا کہ غزہ کی شہری دفاع کے ترجمان محمود بصل نے کہا، صرف ایک ڈائریکٹر اور چند نرسیں اسپتال میں موجود ہیں۔ صیہونی فوج دو ماہ سے شمالی غزہ کا محاصرہ کیے ہوئے ہے اور اس پورے علاقے کو خالی کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
قابض فوج نے کمال عدوان اسپتال کے طبی عملے کو بھی دھمکی دی ہے کہ اگر وہ علاقے میں رہے تو قتل کر دیے جائیں گے۔ اسی وجہ سے بیشتر عملہ جنوبی علاقوں کی طرف نقل مکانی پر مجبور ہو چکا ہے۔ بہت سے طبی عملے کو صیہونی فوج نے قید کر لیا ہے یا وہ شہید ہو چکے ہیں۔ چند دن پہلے حسام ابو صفیہ نے المیادین سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ دوائیوں اور ڈاکٹروں کی کمی کے باعث روزانہ مریضوں کی اموات دیکھنے کو ملتی ہیں۔
خبر کا کوڈ: 1174613