QR CodeQR Code

بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں 2023ء سے 193جائیدادیں ضبط کیں

24 Nov 2024 10:58

نئی دہلی کی جاری پالیسی کے تحت بھارتی حکام نے ان جائیدادوں کو ضبط کیا ہے جس میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے بے گناہ لوگوں کے رہائشی مکانات اور گاڑیاں شامل ہیں تاکہ انہیں تحریک آزادی سے وابستگی کی سزا دی جا سکے۔


اسلام ٹائمز۔ غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کی ہندوتوا حکومت نے 2023ء سے اب تک مظلوم کشمیریوں کی کم از کم 193جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ ذرائع کے مطابق بھارتی حکومت نے کشمیریوں کو تحریک آزادی سے وابستگی کی سزا دینے کے لیے جائیدادیں ضبط کی ہیں۔ بی جے پی حکومت نے پولیس، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی، سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی، پیراملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے ساتھ ملکر اب تک زمینوں، مکانات، دکانوں اور دفاتر سمیت کشمیریوں کی 193 سے زائد جائیدادوں پر قبضہ کیا ہے۔ کشمیریوں کو اپنی جائز جائیدادوں سے محروم کرنے کی نئی دہلی کی جاری پالیسی کے تحت بھارتی حکام نے ان جائیدادوں کو ضبط کیا ہے جس میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے بے گناہ لوگوں کے رہائشی مکانات اور گاڑیاں شامل ہیں تاکہ انہیں تحریک آزادی سے وابستگی کی سزا دی جا سکے۔

لیفٹننٹ گورنر کی سربراہی میں بی جے پی اسٹیبلشمنٹ نے حریت کارکنوں کی غیر منقولہ جائیدادوں کو ان کے خلاف درج کیے گئے جھوٹے مقدمات میں ضبط کیا ہے۔ اگست 2019ء میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے کشمیریوں کی جائیدادوں کو ضبط کرنے کا سلسلہ بڑھ گیا ہے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے اس کا مقصد مقامی لوگوں کو بے گھرکرنا اور ان کی زمینیں غیر کشمیریوں کو فراہم کر کے انہیں علاقے میں بسانا ہے تاکہ خطے میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل اور کشمیریوں کی معیشت کو کمزور کیا جا سکے۔ سرینگر میں مقیم سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی قیادت میں بھارتی حکومت کشمیریوں کی زمینوں پر قبضہ کر کے اور ان کی جائیدادیں ضبط کر کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں اپنے نو آبادیاتی منصوبے کو آگے بڑھا رہی ہے۔ سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے اپنے بیانات اور انٹرویوز میں کہا ہے کہ مودی کی ہندوتوا حکومت آزادی کے لیے کشمیریوں کے عزم کو توڑنے کے لیے ان کی جائیدادیں ضبط کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں مختلف بہانوں سے جائیدادیں ضبط کرنا ایک نیا معمول بن چکا ہے۔

سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہا کہ کشمیری آزادی پسند رہنمائوں، کارکنوں اور تنظیموں کی کروڑوں روپے مالیت کی جائیدادیں اب تک بھارتی حکام ضبط کر چکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں اس طرح کی مزید جائیدادوں کی نشاندہی کی ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت کشمیریوں کو تحریک آزادی سے وابستگی کی سزا دینے کے لیے ان کی جائیدادیں ضبط کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا دوسری طرف بھارتی فوجی پرتشدد کارروائیوں کے دوران کشمیریوں کے گھروں کو مسلسل تباہ کر رہے ہیں اور مودی حکومت کشمیریوں کے گھر اور روزی روٹی چھیننے پر تلی ہوئی ہے۔


خبر کا کوڈ: 1174446

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.com/ur/news/1174446/بھارتی-حکومت-نے-مقبوضہ-کشمیر-میں-2023ء-سے-193جائیدادیں-ضبط-کیں

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.com