اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی نائب صدر و امام جمعہ علامہ علی حسنین حسینی نے کہا ہے کہ پارا چنار کی کشیدہ صورتحال سے متعلق بار بار تذکر کے باوجود وفاقی و صوبائی حکومتوں اور ذمہ داران نے مسئلے کے حل کے لئے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا۔ کرم میں امن و امان کے خواہاں ہیں۔ سب کو امن کی بحالی میں کردار ادا کرنا ہوگا۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں سانحہ پارا چنار کے خلاف منعقدہ مظاہرے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ علی حسنین نے کہا کہ پارا چنار میں ظالموں نے نہتے مسافروں، خواتین اور بچوں پر فائرنگ کرکے ظلم کی انتہا کر دی۔ پارا چنار کے عوام اس وقت شدید کرب سے گزر رہے ہیں، جبکہ وفاقی و صوبائی حکومتیں اور ریاست تمام تر صورتحال میں تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہیں۔ ہم سانحہ کرم میں ملوث تمام کرداروں، قاتلوں اور سہولت کاروں کی گرفتاری اور سزا کا مطالبہ کرتے ہیں۔
علامہ علی حسنین نے کہا کہ پارا چنار کے عوام کے لئے امن ناگزیر ہے۔ گزشتہ ایک سال سے زائد عرصے کے دوران اس خطے میں بہت نقصانات ہوئے ہیں۔ ایک ماہ سے اپر کرم کا محاصرہ کرکے عوام الناس کو بنیادی ضروریات سے محروم رکھا گیا۔ پشاور سے کرم جانیوالے مسافروں کو بھی سیکیورٹی کے ساتھ کانوائی کی صورت میں روانہ کیا جاتا رہا، تاہم اس مسئلے کو حل کرنے اور امن بحال کرنے کے لئے موثر اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔ کرم کے عوام الناس امن جیسی بنیادی عنصر سے محروم ہیں۔ ہر پاکستانی کو پرامن زندگی کا حق حاصل ہے۔ ریاست اس مسئلے پر توجہ دیتے ہوئے کرم میں امن کی بحالی کو یقینی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ذمہ داران، تنظیموں اور قبائلی عمائدین پر بھی یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ کرم میں امن کی بحالی میں اپنا کردار ادا کرے۔