اسلام ٹائمز۔ شیعہ فیڈریشن جموں نے پاراچنار میں شیعہ نسل کشی پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ فیڈریشن کے صدر الحاج عاشق حسین خان نے اپنے ایک مذمتی بیان میں اس بزدلانہ کارروائی اور قتل عام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے انسانی تاریخ کا بہت بڑا المیہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ چھ ماہ کے شیر خوار بچے کی شہادت حکومت پاکستان کے ماتھے پر بدنما دھبہ ہے، جس نے آج تک پاراچنار کے دسیوں ہزار کا ایک بھی قاتل کیفرکردار تک نہیں پہنچایا۔ عاشق صاحب نے کہا کہ پاکستان کے سیاسی، سماجی، مذہبی لیڈروں کو چن چن کر جیلوں میں بند کیا جا رہا ہے، لیکن دہشتگرد اور دسیوں ہزار معصوم عوام کے قاتلوں کو کھلی چھوٹ دی جا رہی ہے، جو آوارہ اور بلا خوف گھوم کر معصوم عوام خاص طور پر خواتین و بچوں کو اپنی درندگی کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
خان صاحب نے کہا کہ پاراچنار کے شیعیان حیدر کرار کو تحفظ فراہم کرنے میں حکومت پاکستان مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے، جو دلسوز سانحات کے بعد مذمتی بیان جاری کرکے معاملے کو گول مول کرتی ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کے ان دعویداروں کی مجرمانہ خاموشی پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاراچنار کے معصوم عوام ایک طویل عرصے سے انصاف کے طلبگار ہیں، لیکن اس مظلوم قوم کی آواز کو اجاگر کرنے کے بجائے دبایا جا رہا ہے۔ انہوں نے اقوام عالم سے مطالبہ کیا کہ وہ مجرمانہ خاموشی توڑ کر پاراچنار میں دہشتگردوں کی درندگی روکنے کے لئے فوری اقدامات اٹھائے اور ان کو انصاف دلا کر قاتلوں اور ان کے آقاؤں کو قرار واقعی سزا دلوائے۔ عاشق صاحب نے شہدائے پاراچنار کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے لواحقین کے ساتھ دلی ہمدردی و یکجہتی اور تعزیت و تسلیت کا اظہار کیا اور شہداء کے بلند درجات، زخمیوں کی مکمل صحتیابی اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔