اسلام ٹائمز۔ ملائیشیا کی خبررساں ایجنسی برناما نے اطلاع دی ہے کہ طیارہ بردار امریکی بحری جہاز ابراہم لنکن آج اپنی ''تاریخی واپسی'' پر ملکی بندرگاہ کلانگ پورٹ میں داخل ہو گیا ہے۔
اس حوالے سے امریکی جنگی بحری بیڑے "یو ایس ایس ابراہم لنکن" نے بھی ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ سال 2012 کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ جب یہ فلوٹیلا ملائیشیا کے پانیوں میں داخل ہوا ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان سلامتی اور دیگر شعبوں میں ''طویل المدتی تزویراتی شراکت داری'' کا مظہر ہے۔
اس بارے ملائیشیا میں امریکی سفیر ایڈگارڈ کیگن کا بھی کہنا ہے کہ اس جہاز کی ملائیشیا میں تاریخی واپسی، امریکی بحریہ کے لئے ملائیشیا کی اہمیت کو ظاہر کرتی ہے۔
واضح رہے کہ طیارہ بردار امریکی بحری بیڑے ابراہم لنکن کی جانب سے مغربی ایشیا میں تعینات امریکی بحریہ کے 5ویں بیڑے کو ترک کرتے ہوئے ایک دوسرے خطے میں تعینات 7ویں بحری بیڑے میں ایک ایسی حالت میں شمولیت اختیار کی گئی ہے کہ جسے عالمی عسکری ماہرین کی جانب سے ''علاقے سے فرار'' اور ''محفوظ مقام پر پناہ لینا'' قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ قبل ازیں اسی بحری بیڑے کو صیہونی بحری جہازوں کے خلاف جاری یمنی مسلح افواج کی مزاحمتی کاروائیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے مغربی ایشیا میں تعینات کیا گیا تھا جس کے بعد حال ہی میں قریبی پانیوں میں داخلے پر یمنی مسلح افواج نے برطانوی جنگی بحری جہازوں کے ساتھ ساتھ مذکورہ طیارہ بردار امریکی بحری بیڑے کو بھی گھنٹوں جاری رہنے والے اپنے تابڑ توڑ بیلسٹک حملوں کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں سنگین نقصان پہنچایا تھا۔