یورپی ٹرائیکا کے ایران سے 6 مطالبات
22 Nov 2024 12:53
آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں جاری ہونیوالے اپنے ایک مشترکہ بیان میں تین یورپی ممالک نے، مغربی ممالک کیجانب سے اپنے عہد و پیمان کی کھلی خلاف ورزی کا ذکر کئے بغیر ایران سے 6 نئے مطالبات کئے ہیں
اسلام ٹائمز۔ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے تین یورپی ممالک (برطانیہ، فرانس و جرمنی) نے ایرانی جوہری پروگرام کے بارے اپنے سابقہ دعووں کو ایک مرتبہ پھر دہرایا ہے۔
ایرانی خبررساں ایجنسی فارس نیوز کے مطابق اپنے بیان میں ایرانی جوہری معاہدے (JCPOA) کے حوالے سے مغربی ممالک کی جانب سے اپنے عہد و پیمان کی کھلی خلاف ورزی کا ذکر کئے بغیر، یورپی مثلث نے ایران پر اپنی جوہری ذمہ داریاں پوری نہ کرنے کا الزام لگایا اور تہران سے 6 اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ یورپی ٹرائیکا نے ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ "جوہری کشیدگی" کی پالیسی کو ختم کرے اور جوہری ہتھیار بنانے کی دھمکی سے باز رہے۔
تین یورپی ممالک کا کہنا تھا کہ تہران، ایرانی جوہری معاہدے (JCPOA) اور بالخصوص یورینیم افزودگی کے حوالے سے عائد کردہ پابندیوں پر عملدرآمد کرے۔ تیسری درخواست میں تہران سے کہا گیا ہے کہ وہ مارچ 2023 میں ایران و عالمی جوہری توانائی ایجنسی کی جانب سے جاری ہونے والے مشترکہ بیان پر عملدرآمد کرے اور "شفاف سازی'' کے ان تمام اقدامات کو بحال کرے جو اس نے فروری 2022 میں روک دیئے تھے۔ تین یورپی ممالک نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ ایران آئی اے ای اے کو ''نگرانی'' اور اس کے ''نگرانی کے آلات کو مقررہ مقامات پر نصب کرنے'' کی اجازت دے جبکہ پانچویں درخواست میں ایران سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اضافی پروٹوکول کو نافذ کرتے ہوئے اس کی جلد توثیق کرے۔
رپورٹ کے مطابق اپنی چھٹی درخواست میں 3 یورپی ممالک نے ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایٹمی توانائی ایجنسی کے معائنہ کاروں کی تقرری کو منسوخ کرنے کے اپنے ستمبر 2023 کے فیصلے سے بھی دستبردار ہو جائے!
خبر کا کوڈ: 1174063