حکومت اور ادارے مسلسل انتباہ کے باوجود ضلع کرم میں امن قائم کرنے میں ناکام ہیں، علامہ علی اکبر کاظمی
21 Nov 2024 18:54
ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے صدر کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت کی میٹنگز اور جرگے بھی اس ظلم کو روکنے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ کشیدگی بڑھانے والے عناصر کو بے نقاب کرکے فوری کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ فوج کی نگرانی میں آنیوالے کانوائے پر حملہ دراصل فوج پر حملہ ہے، اس کیلئے آرمی چیف کو موثر حکمت عملی اپناتے ہوئے دہشت گردوں کیخلاف اقدامات کرنا ہوں گے۔
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صدر علامہ سید علی اکبر کاظمی نے اپنے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ ضلع کرم میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے 38 افراد کی شہادت اور زخمی ہونے کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔ حکومت اور ادارے مسلسل انتباہ کے باوجود امن قائم کرنے میں ناکام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی میٹنگز اور جرگے بھی اس ظلم کو روکنے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ کشیدگی بڑھانے والے عناصر کو بے نقاب کرکے فوری کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ فوج کی نگرانی میں آنیوالے کانوائے پر حملہ دراصل فوج پر حملہ ہے، اس کیلئے آرمی چیف کو موثر حکمت عملی اپناتے ہوئے دہشت گردوں کیخلاف اقدامات کرنا ہوں گے۔ علامہ علی اکبر کاظمی نے کہا کہ اب ضروری ہوگیا ہے کہ ضلع کرم اور نواحی اضلاع میں فوجی آپریشن کیا جائے تاکہ ان علاقوں کو دہشت گردوں سے پاک کرکے پرامن بنایا جائے۔ انہوں ںے کہا کہ پاراچنار ایک عرصے سے بربریت کا نشانہ بنا ہوا ہے، حکومت اس کی سکیورٹی میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔
خبر کا کوڈ: 1173941