پاکستان علاقائی روابط کو فروغ دینے کے لیے امریکا کا فطری شراکت دار ہے، احسن اقبال
18 Nov 2024 22:09
منگلا اور ٹربیلا ڈیمز کا حوالہ دیتے ہوئےاحسن اقبال نے پاکستان میں امریکی تعاون سے بننے والے منصوبوں کی وجہ سے ہونے والی تبدیلیوں کو سراہا اور یہ دعویٰ کیا کہ یہ منصوبے ملک میں توانائی اور زرعی شعبوں کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہیں۔
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر برائے ترقی، منصوبہ بندی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت پاک-امریکا شراکت داری کو نئی جہت دینے کا ایک سنہری موقع ہوگی، پاکستان علاقائی روابط اور اقتصادی انضمام کو فروغ دینے کے لیے امریکا کا فطری شراکت دار ہے۔ اسلام آباد میں یونائیٹڈ اسٹیٹس ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ (یو ایس ایڈ) کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے امریکا میں نئی قیادت سے ممکنہ تعلقات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نئی امریکی انتظامیہ کے آنے کے بعد ہمارے پاس اپنی شراکت داری کو نئی جہت دینے اور اسے تیزی سے تبدیل ہوتی ہوئے دنیا کے مطابق ڈھالنے کا سنہری موقع ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ تعاون کا یہ نیا دور ترقی اور مشترکہ خوشحالی کے نئے مواقع پیدا کرتے ہوئے مشترکہ مشکلات کے حل کے لیے کام کرسکتا ہے، کلیدی شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کے ذریعے ہم انقلابی نتائج حاصل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پائیدار مستقبل کے حصول کے لیے قابل تجدید توانائی، زراعت اور جدید انفرااسٹرکچر میں مشترکہ تحقیق پر زور دیا۔
وفاقی وزیر نے امریکا میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کو ثقافتی، تعلیمی اور معاشی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے شامل کرنے کی ضرورت کو بھی اجاگر کیا۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان جنوبی اور وسطی ایشیا، مشرق وسطیٰ کے سنگم پر اپنی تزویراتی محل وقوع کی وجہ سے علاقائی روابط اور اقتصادی انضمام کو فروغ دینے کے لیے امریکا کا فطری شراکت دار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انفرااسٹرکچر کے منصوبوں میں امریکا کا نمایاں کردار دو طرفہ تزویراتی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے اور مستقبل میں آنے والی نئی قیادت کے تحت مشترکہ تعاون کے لیے ایک روڈ میپ کا خاکہ پیش کرتی ہے۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان دفاعی تعاون کے ذریعے شروع ہونے والی تاریخی تعلقات کی بنیاد اب ایک مضبوط ترقیاتی شراکت داری میں تبدیل ہوچکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تمام ممالک بالخصوص امریکا جو ہمیشہ انصاف اور انسانیت کے حصول کے لیے کوشاں رہتا ہے، کے ساتھ دوستانہ اور خوشگوار تعلقات برقرار رکھنے پر یقین رکھتا ہے۔
احسن اقبال نے منگلا اور ٹربیلا ڈیمز کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان میں امریکی تعاون سے بننے والے منصوبوں کی وجہ سے ہونے والی تبدیلیوں کو سراہا اور یہ دعویٰ کیا کہ یہ منصوبے ملک میں توانائی اور زرعی شعبوں کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہیں۔ انہوں نے دو طرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کو انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی)، زراعت اور مینوفیکچرنگ جیسے اہم شعبوں میں مارکیٹ تک رسائی اور مشترکہ منصوبوں کو ترقی دینے پر کام کرنا چاہیے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک تجارتی رکاوٹوں کا مقابلہ اور مشترکہ منصوبوں کو فروغ دے کر ایک مضبوط اور باہمی طور پر فائدہ مند معاشی تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں۔ احسن اقبال نے اس موقع پر دونوں ممالک کو ایک دوسرے کی خودمختاری کا احترام کرنے اور مشترکہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے باہمی طور پر کام کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات عالمی چیلنجوں سے نمٹنے اور علاقائی استحکام کے حصول کے لیے کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ: 1173354