طاقت کے بغیر سفارتکاری کی کوئی اہمیت نہیں، سید عباس عراقچی
18 Nov 2024 20:53
اپنے ایک خطاب میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ انقلاب اسلامی کیبعد تشکیل پانے والی 14ویں اسلامی حکومت کی خارجہ پالیسی، رہبر معظم انقلاب کی نصیحت کے مطابق آگے بڑھ رہی ہے۔
اسلام ٹائمز۔ آج سپاہ پاسدارن انقلاب کی مرکزی کمانڈ اور جنرل ہیڈ کوارٹر کے اراکین کا اجلاس ہوا، جہاں انقلابی گارڈز میں رہبر معظم انقلاب کے نمائندے نے درپیش علاقائی چینلجز میں وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" کے اقدامات کو سراہا۔ اس موقع پر سید عباس عراقچی نے سپاہ پاسداران کے حاضرین سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے اہم خارجہ مسائل سمیت مقاومتی محاذ کے بارے میں گفتگو کی اور شرکاء کے سوالات کے جوابات دئیے۔ اپنی گفتگو میں سید عباس عراقچی نے ڈپلومیسی اور میدان نبرد کو لازم و ملزوم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر قدرت نہ ہو تو سفارت کاری کمزور ہو جاتی ہے اور دوسری جانب سفارت کاری کے بغیر قدرت اپنے مطلوبہ اثر سے محروم رہتی ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ انقلاب اسلامی کے بعد تشکیل پانے والی 14ویں اسلامی حکومت کی خارجہ پالیسی، رہبر معظم انقلاب کی نصیحت کے مطابق آگے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے اس امر کی وضاحت کی کہ جیسا کہ نئے صدر ڈاکٹر "مسعود پزشکیان" کی تقریب حلف برداری کے دوران رہبر معظم نے تاکید کی کہ ڈپلومیسی اور عسکری محاذ ایک پیج پر ہونے چاہئیں بالکل اسی طرح ہماری حکومت کی خارجہ پالیسی جامع، سرگرم اور متاثر کُن ہو گی۔ تقریب کے اختتام پر سپاہ پاسداران میں رہبر معظم انقلاب کے نمائندے نے سید عباس عراقچی کو یادگاری شیلڈ پیش کی۔ سید عباس عراقچی کو یہ شیلڈ اپنی حکومت کے ابتدائی ایام میں مقاومتی محاذ کی حمایت میں کئے گئے اقدامات کی وجہ سے پیش کی گئی۔
خبر کا کوڈ: 1173343