غزہ سے متعلق پوپ فرانسس کے بیان پر تل ابیب کی شدید مذمت، یہود مخالفت قرار
18 Nov 2024 21:10
ویٹیکن میں تعینات اسرائیلی سفیر نے غزہ کی پٹی میں عام لوگوں کے قتل عام سے متعلق عالمی کیتھولک رہنما کے بیانات کی مذمت کرتے ہوئے اس ''اینٹی سیمیٹزم'' قرار دیا ہے
اسلام ٹائمز۔ ویٹیکن میں تعینات غاصب صیہونی سفیر یارون زیڈمین نے کیتھولک عیسائیوں کے عالمی پیشوا پوپ فرانسس کے بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنے دفاع کے ہمارے حق سے انکار نہیں کیا جانا چاہیئے!
واضح رہے کہ گذشتہ روز پوپ فرانسس نے اسرائیل کے ہاتھوں جاری ''غزہ کی پٹی میں نسل کشی" کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ "ہمیں غور کرنا چاہیئے اور اس بات کا جائزہ لینا چاہیئے کہ کیا یہ (غزہ پر مسلط صیہونی جنگ کا مسئلہ) بین الاقوامی قانون دانوں اور تنظیموں کی جانب سے وضع کردہ (نسل کشی کی) تکنیکی تعریف پر پورا اترتا ہے۔"
ادھر معروف صہیونی اخبار یدیعوت احرونوت نے بھی لکھا ہے کہ اسرائیلی سفیر نے ان بیانات کے رد عمل میں دعوی کیا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کے روز اسرائیلی شہریوں کا بڑے پیمانے پر قتل عام ہوا جس کے بعد سے اسرائیل 7 محاذوں کے خلاف کہ جو اس کے شہریوں کو مار ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں، اپنے دفاع کا حق استعمال کر رہا ہے۔ ویٹیکن میں اسرائیلی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ اس قانون کا نام تبدیل کرنے کی کوئی بھی کوشش ''یہود مخالفت'' ہے۔
واضح رہے کہ یہ بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں کہ جب غزہ کی وزارت صحت نے اعلان کر رکھا ہے کہ غاصب و سفاک اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں اس وقت تک 43 ہزار سے زائد فلسطینی شہری شہید ہو چکے ہیں جن میں 70 فیصد نہتی خواتین اور کمسن بچے شامل ہیں۔
خبر کا کوڈ: 1173342