نئی دہلی کو کشمیر کیلئے اپنا رویہ بدلنا ہوگا، میرواعظ کشمیر
18 Nov 2024 18:35
میرواعظ عمر فاروق نے پُرتشدد ادوار کے مستقل دائرے پر روشنی ڈالتے ہوئے اس بات کو دہرایا کہ خطے میں امن اور استحکام حاصل کرنے کا واحد راستہ مذاکرات ہیں۔
اسلام ٹائمز۔ علیحدی پسند رہنما و میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے پیر کے روز نئی دہلی (مودی حکومت) سے جموں و کشمیر کے حوالے سے اپنے نقطہ نظر کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری لوگ بے یقینی اور خونریزی کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل جبر یا تشدد میں نہیں بلکہ بامعنی مذاکرات میں ہے۔ طویل نظربندی کے بعد لال چوک کے دورے کے دوران میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ مقامی حکومتوں کے اختیارات محدود ہیں اور وہ صرف بنیادی عوامی ضروریات کو پورا کر سکتی ہیں۔ میرواعظ کشمیر کے مطابق کشمیر کے مسئلے کے سیاسی پہلو کے لیے نئی دہلی کو اپنے رویے پر نظرثانی کرنی ہوگی اور یہ سمجھنا ہوگا کہ یہاں کے لوگ حل چاہتے ہیں، مزید مصائب نہیں۔
انہوں نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر خاموشی (جنگ بندی) کا خیرمقدم کیا، جس کی وجہ سے سرحدی علاقوں کے رہائشیوں کو راحت ملی ہے۔ میرواعظ کشمیر نے بھارت اور پاکستان پر زور دیا کہ وہ اس استحکام کو اعتماد سازی کے اقدامات جیسے تجارتی راستوں کو دوبارہ کھولنے اور روابط کو بہتر بنانے کے ذریعے مزید مضبوط کریں۔ میرواعظ عمر فاروق نے وقف کی نگرانی میں حکومتی مداخلت پر بھی تنقید کرتے ہوئے اسے غیر اخلاقی قرار دیا اور قانونی چارہ جوئی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک قانونی مسئلہ ہے اور اس میں حکومتی مداخلت مسلم کمیونٹی کے لئے ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے پرتشدد ادوار کے مستقل دائرے پر روشنی ڈالتے ہوئے اس بات کو دہرایا کہ خطے میں امن اور استحکام حاصل کرنے کا واحد راستہ مذاکرات ہیں۔
خبر کا کوڈ: 1173320