غزہ میں جاری نسل کشی کی برطانیہ کیجانب سے تردید انتہائی شرمناک ہے، ایران
18 Nov 2024 14:27
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے تاکید کی ہے کہ غزہ میں غاصب صہیونی رژیم کے ہاتھوں جاری مظلوم فلسطینیوں کی نسل کشی کی تردید سے متعلق برطانوی وزیر خارجہ کے مذموم بیانات، سفاک صیہونی رژیم کو مہلک ہتھیار اور اندھی سیاسی حمایت کی فراہمی پر مبنی برطانوی حکومت کی مذموم پالیسی کے عین مطابق ہیں، جسنے برطانوی حکومت کو بھی انسانیت سوز اسرائیلی جرائم میں برابر کا شریک بنا دیا ہے
اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسمعیل بقائی نے غزہ میں غاصب صیہونی رژیم کے ہاتھوں جاری مظلوم فلسطینی عوام کی بہیمانہ نسل کشی کے ثبوتوں سے متعلق فلسطینی خصوصی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کے بارے تاکید کی ہے کہ فلسطینی خصوصی تحقیقاتی کمیٹی کی یہ رپورٹ کہ غزہ پر مسلط کی گئی انسانیت سوز صیہونی جنگ دراصل ایک ''منظم نسل کشی'' ہے؛ اسی حقیقت کا تکرار ہے کہ جسے اقوام متحدہ کے دیگر مجاز حکام، جیسے فلسطین کے انسانی حقوق کے خصوصی نمائندے اور بین الاقوامی عدالت کی جانب سے بھی قبل ازیں بارہا دہرایا اور اس کے بارے خبردار کیا گیا ہے۔
اسمعیل بقائی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس بارے وہ چیز جو تازہ سامنے آئی ہے، برطانوی حکومت کا اس نسل کشی سے مذموم انکار ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ''ایک نسل کشی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ'' کے عنوان سے (مارچ 2024 میں) جاری ہونے والی اپنی رپورٹ میں فلسطین میں انسانی حقوق کے خصوصی رپورٹر نے واضح انداز میں کہا ہے کہ "اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی، فلسطین کے خاتمے پر مبنی ایک طویل استعماری عمل کا شدت اختیار کر جانے والا مرحلہ ہے"۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین میں انسانی حقوق کے خصوصی رپورٹر نے "نوآبادیاتی نسلی تطہیر کے طور پر نسل کشی" کے عنوان سے (اکتوبر 2024 میں) جاری ہونے والی اپنی رپورٹ میں بھی اس نکتے پر روشنی ڈالی ہے کہ "ایک ایسی صورتحال میں کہ جہاں دنیا اولین نوآبادیاتی نسل کشی کا براہ راست مشاہدہ کر رہی ہے، صرف عدالت کا نفاذ ہی سیاسی مصلحت کے زخموں کی وجہ سے ہونے والے گہرے انفیکشن کو روک سکتا ہے''۔
اعلی ٰایرانی سفارتکار نے تاکید کی کہ غزہ میں جعلی صیہونی رژیم کے ہاتھوں جاری بھیانک نسل کشی کی تردید سے متعلق برطانوی وزیر خارجہ کے مذموم بیانات؛ نسل کشی کی دلدادہ نسل پرست صیہونی رژیم کو مہلک ہتھیار و اندھی سیاسی حمایت کی فراہمی پر مبنی برطانوی حکومت کی مذموم پالیسی کے عین مطابق ہیں، جس نے سفاک صیہونی رژیم کے گھناؤنے جنگی جرائم میں برطانوی حکومت کو بھی برابر کا شریک بنا دیا ہے لہذا نسل کشی کی ممانعت کے کنونشن کے مطابق، بین الاقوامی عہد کی خلاف ورزی کے باعث عالمی قانونی ذمہ داریاں برطانیہ کی گردن پر بھی عائد ہوتی ہیں۔
اس بارے اپنی گفتگو کے آخر میں اسمعیل بقائی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ موقف؛ نسل کشی پر رضایت کے اظہار کی ایک شکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک انتہائی بھیانک و انتہائی غیر انسانی چیز ہے اور گہری جڑوں کی حامل نوآبادیاتی ذہنیت کی یاد دلاتی ہے، جو اس بار فلسطینیوں کے خلاف منظم نسلی امتیازات اور یورپ میں اسلامو فوبیا کی شکل میں ظاہر ہو رہی ہے!
خبر کا کوڈ: 1173276