مسئلہ کشمیر کے منصفانہ، باعزت اور دیرپا حل کے لیے بین الاقوامی مداخلت ناگزیر ہے، حریت کانفرنس
18 Nov 2024 12:13
ترجمان حریت کانفرنس نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ نظربند کشمیری رہنمائوں کو رہا کرے، کالے قوانین کو منسوخ کرے اور بامعنی مذاکرات کے لیے سازگار ماحول پیدا کرے۔
اسلام ٹائمز۔ غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کو حل کرانے کے لئے پاکستان، بھارت اور جموں و کشمیر کے حقیقی نمائندوں کے درمیان مذاکرات کی غرض سے سازگار ماحول پیدا کرنے کے لئے حریت قیادت سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرے اور علاقے میں نافذ کالے قوانین کو منسوخ کرے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری بیان میں کہا ہے کہ جموں و کشمیر اقوام متحدہ کا تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کے 5 اگست 2019ء کے غیر آئینی اقدامات اور کشمیر کو نشانہ بنانے والی اس کی پالیسیاں اس حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتیں۔ ایڈوکیٹ منہاس نے بھارت کو اقوام متحدہ کے ساتھ کئے گئے وعدے یاد دلائے جس نے تنازعہ کشمیر کو استصواب رائے کے ذریعے حل کرانے کی قراردادیں تسلیم کر رکھی ہیں۔انہوں نے ان قراردادوں پر عمل درآمد میں ناکامی پر اقوام متحدہ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جس کی وجہ سے کشمیری عوام کو کئی دہائیوں سے مشکلات کا سامنا ہے۔ ترجمان نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ نظربند کشمیری رہنمائوں کو رہا کرے، کالے قوانین کو منسوخ کرے اور بامعنی مذاکرات کے لیے سازگار ماحول پیدا کرے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری تصادم یا جنگ کی حمایت نہیں کرتے بلکہ ہم امن کے خواہشمند ہیں اور اس دیرینہ مسئلے کے پرامن حل کی وکالت کرتے ہیں۔ حریت ترجمان نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ بھارت اور پاکستان کے درمیان نتیجہ خیز مذاکرات کے لیے ثالثی کرے۔ انہوں نے عالمی ادارے سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور بھارتی فورسز کی طرف سے ڈھائے جانے والے مظالم کا فوری نوٹس لے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ، باعزت اور دیرپا حل کے لیے بین الاقوامی مداخلت ناگزیر ہے۔
خبر کا کوڈ: 1173254