شہری حقوق کے کارکنوں کی کشمیریوں کے خلاف جھوٹے مقدمات پر مودی حکومت کی مذمت
18 Nov 2024 11:15
ذرائع کے مطابق شہری حقوق کے کارکنوں نے سرینگر میں میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کے خلاف جعلی مقدمات بنائے جا رہے ہیں۔
اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں شہری حقوق کے کارکنوں نے کشمیری عوام کے خلاف منظم ظلم و جبر پر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق شہری حقوق کے کارکنوں نے سرینگر میں میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کے خلاف جعلی مقدمات بنائے جا رہے ہیں جس سے حق خودارادیت کے لیے جس کی ضمانت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں دی گئی ہے، کشمیریوں کے غیر متزلزل عزم کی عکاسی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جعلی مقدمات سے بھارتی حکومت کی بوکھلاہٹ بھی ظاہر ہوتی ہے۔ شہری حقوق کے کارکنوں نے کہا ہے کہ کشمیریوں کی جائز سیاسی امنگوں کو کچلنے کے لیے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے)، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے) سمیت بھارت کی تحقیقاتی ایجنسیوں کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5ہزار سے زائد کشمیری جھوٹے اور من گھڑت الزامات کے تحت بھارتی جیلوں میں نظربند ہیں، متعدد لوگوں کو صرف اپنے سیاسی نظریات کی وجہ سے نظربند کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حق خودارادیت کے لئے کشمیریوں کی جدوجہد کو دہشت گردی کا نام دینا نہ صرف کشمیریوں کی جائز تحریک کو سبوتاژ کرنے کے مترادف ہے بلکہ یہ قیدیوں کے حقوق سے متعلق جنیوا کنونشن سمیت بین الاقوامی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری مسلسل دبائو کے باوجود اپنے موقف پر ثابت قدم ہیں اور بھارتی ظلم و جبر کے سامنے جھکنے سے انکاری ہیں۔ شہری حقوق کے کارکنوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا ہے کہ وہ غیر قانونی نظربندیوں کے خلاف فوری کارروائی کریں اور کشمیریوں کے لیے انصاف کو یقینی بنائیں۔
خبر کا کوڈ: 1173250