ڈونلڈ ٹرامپ کی واپسی سے ہمیں ڈرایا نہیں جا سکتا، محمد علی الحوثی
17 Nov 2024 20:45
اپنے ایک بیان میں یمن کی پولیٹیکل کونسل کے رکن کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرامپ کے آنے سے کوئی نیا اسلحہ تو تمہارے پاس آیا نہیں اور نہ ہی تمہارے جدید ہتھیاروں کی ہماری نظر میں کوئی اہمیت ہے۔
اسلام ٹائمز۔ یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے رکن "محمد علی الحوثی" نے کہا کہ ہم اپنے شہید قائد "سید حسین بدر الدین الحوثی" کے اس فرمان سے درس لیتے ہیں جس میں انہوں نے کہا تھا کہ امریکہ تنکے کی مانند ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی ہمیں ٹرامپ کی واپسی سے ڈراتے ہیں حالانکہ وہ پہلے جن بموں سے ہمیں مارتے تھے اب بھی وہی بم اُن کے پاس ہیں۔ ڈونلڈ ٹرامپ کے آنے سے کوئی نیا اسلحہ تو تمہارے پاس آیا نہیں اور نہ ہی تمہارے جدید ہتھیاروں کی ہماری نظر میں کوئی اہمیت ہے۔ اس کے برعکس جمہوری یمن امریکی بحریہ کو شکست دینے اور منظرنامے سے ہٹانے کی طاقت رکھتا ہے جو کہ صرف خداوند متعال کے فضل اور اپنی بنیادی تعلیمات پر قدم بڑھانے کی وجہ سے ہے۔
محمد علی الحوثی نے ان خیالات کا اظہار اس وقت کیا جب یمنی امور کے امریکی نمائندے "ٹِم لِنڈر کنگ" نے ایک بیان میں کہا کہ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرامپ، یمنی حوثیوں کو ایک بار پھر دہشت گردوں گروہوں کی فہرست میں شامل کریں گے۔ واضح رہے کہ حالیہ امریکی حکومت نے رواں ایک سال کے دوران اسرائیل کی حمایت میں یمن میں مختلف اہداف کو نشانہ بنایا۔ تاہم ان حملوں کے باوجود اسرائیل کے خلاف یمن کے حملوں میں کوئی کمی نہیں آئی۔ یاد رہے کہ گزشتہ سال 7 اکتوبر کو آپریشن طوفان الاقصیٰ کے بعد اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر اپنے حملے تیز کر دئیے جس کے رد عمل میں صنعاء نے تل ابیب اور ایلات بندرگاہ کو نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ نیز یمن نے بحیرہ احمر سے صیہونی بندرگاہ جانے والے کسی بھی بحری جہاز کی نقل و حرکت پر مکمل پابندی لگا رکھی ہے۔
خبر کا کوڈ: 1173140