حکومت کی جانب سے منی بجٹ کا نہ پیش کرنا ایک خوش آئین اقدام ہے، بلال سلیم قادری
17 Nov 2024 20:45
ایک بیان میں سیکرٹری جنرل پاکستان سنی تحریک نے کہا کہ موجودہ حالات میں حکومت کی جانب سے لگائے جانے والے ٹیکسز کا ادا کرنا مشکل ہے، اگر مزید ٹیکسز لگائے جائیں گے تو لوگ دو وقت کی روٹی کی جگہ ایک وقت کی روٹی بھی مشکل سے کھائیں گے۔
اسلام ٹائمز۔ پاکستان سنی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ بلال سلیم قادری شامی نے منی بجٹ کے حوالے سے اپنے جاری بیان میں کہا کہ حکومت کی جانب سے منی بجٹ کا نہ پیش کرنا ایک خوش آئین اقدام ہے، موجودہ حکومت عوام دوست پالیسیاں بنا کر ان پر عمل درآمد کرے، بیرونی قرضے لینے کے بجائے لیے جانے والے قرضے کو اتارنے کے لیے جامعہ پلاننگ کی ضرورت ہے، منی بجٹ نہ آنے صنتکار چھوٹے تاجر اور عوام کہ کاندھوں پر مزید بوجھ نہیں آئے گا، موجودہ حالات میں حکومت کی جانب سے لگائے جانے والے ٹیکسز کا ادا کرنا مشکل ہے، اگر مزید ٹیکسز لگائے جائیں گے تو لوگ دو وقت کی روٹی کی جگہ ایک وقت کی روٹی بھی مشکل سے کھائیں گے۔ بلال سلیم قادری کا کہنا تھا کہ ملک کی موجودہ صورتحال میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔مہنگائی اور بے روزگاری روز بروز بڑھتی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بجلی پانی گیس ملک میں رہنے والے ہر شخص کا اہم مسئلہ بن گیا ہے، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ اس کے باعث سند کار اپنی صنعتوں کو بن کر رہے ہیں، چھوٹے تاجر بھی پریشانی کے عالم میں ہیں، عوام کہتی ہے کہ جتنی بجلی یا گیس مہینے میں استعمال کرتے ہیں یہ بل کسی زمانے میں چھ مہینے میں بھی نہیں اتنے بل تے تھے، حکمران اپنی حکومت چلانے کے لیے بیرونی قرضے لیتے ہیں مگر انہیں اتارنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کرتے ہیں جس کا سارا بوجھ ملک میں بسنے والے ہر شخص پر آتا ہے، ہمارے حکمرانوں کو چاہیے قرضے لینے کے بجائے دوست ممالک سے ملک میں سرمایہ کاری کروائے اس سے ملک کی معیشت بھی مستحکم ہوگی اور عوام کو روزگار کے مواقع بھی ملیں گے۔
خبر کا کوڈ: 1173131