جموں و کشمیر کو جلدی سے ریاست کا درجہ دیا جائے، فاروق عبداللہ
17 Nov 2024 20:57
نیشنل کانفرنس کے صدر نے کہا کہ چونکہ کشمیر میں حالیہ اسمبلی انتخابات پُرامن اور شفاف انداز میں منعقد ہوئے، اسلئے اب وقت آگیا ہے کہ ریاست کا درجہ بحال کیا جائے۔
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کو جلد از جلد ریاست کا درجہ واپس ملنا چاہیئے۔ اتوار کو جموں میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ انتخابی منشور میں عوام سے کئے گئے تمام وعدوں کو پورا کرنے کے لئے مکمل طور پر کوشش کی جائے گی۔ فاروق عبداللہ نے واضح کیا کہ مرکزی حکومت نے اسمبلی انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ جموں و کشمیر میں حالیہ اسمبلی انتخابات پُرامن اور شفاف انداز میں منعقد ہوئے، اس لئے اب وقت آ گیا ہے کہ ریاست کا درجہ بحال کیا جائے۔
عوامی وعدوں سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اگلے پانچ سالوں میں اپنے تمام وعدے وفا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے منشور میں دفعہ 370 کی بحالی کا وعدہ شامل ہے اور اس حوالے سے اسمبلی میں قرارداد بھی منظور کی گئی ہے۔ پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی کے بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ ایسے بیانات سے گریز کرنا چاہیئے جو حقیقت پر مبنی نہ ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل کانفرنس کا موقف دفعہ 370 اور 35 اے کے حوالے سے واضح ہے اور اس کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔
نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں موجودہ حکومت عوامی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کر رہی ہے اور نیشنل کانفرنس اسمبلی کے پلیٹ فارم پر اپنے وعدوں کی تکمیل کے لئے سنجیدہ ہے۔ فاروق عبداللہ نے محبوبہ مفتی کو مشورہ دیا کہ وہ غیر ضروری بیانات دینے سے اجتناب کریں اور عوامی مفادات پر توجہ دیں۔ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی اور ریاست کا درجہ واپس دینے پر زور دیتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ یہ وقت ہے کہ عوام کے احساسات کو سمجھا جائے اور ان کے حقوق کو بحال کیا جائے۔
خبر کا کوڈ: 1173124