دفعہ 370 پر نیشنل کانفرنس اور کانگریس مبہم موقف کی وضاحت کریں، محبوبہ مفتی
17 Nov 2024 18:51
پی ڈی پی کی صدر نے کہا کہ کانگریس کا یہ کہنا کہ قرارداد ریاستی حیثیت کی بحالی کیلئے تھی اور دفعہ 370 کیلئے نہیں، لوگوں کے ذہنوں میں کئی سوالات پیدا کر رہا ہے۔
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر اور جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلٰی محبوبہ مفتی نے عمر عبداللہ کی قیادت والی حکومت سے دفعہ 370 کی قرارداد پر اپنا موقف واضح کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ دفعہ 370 پر یہ قرارداد جموں کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں منظور کی گئی تھی۔ اس قراردار پر بی جے پی کے اراکین نے اسمبلی میں ہنگامہ کیا جبکہ متعدد پارٹیز اور آزاد امیدواروں، بشمول پی ڈی پی اراکین نے این سی کی قراردات کی حمایت کی تھی۔ محبوبہ مفتی کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب کانگریس نے دفعہ 370 کی حمایت کرنے کی تردید کی، جو جموں و کشمیر کی حکومت نے ایوان میں پیش کی تھی۔ کانگریس نے کہا ہے کہ یہ قرارداد دراصل ریاستی حیثیت کی بحالی کے لئے تھی، جس سے اتحادی جماعتوں کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہیں۔
وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے عمر عبداللہ حکومت اور کانگریس سے دفعہ 370 پر ان کے مبہم موقف کو واضح کرنے کا مطالبہ کیا۔ پی ڈی پی صدر نے کہا کہ کانگریس کا یہ کہنا کہ قرارداد ریاستی حیثیت کی بحالی کے لئے تھی اور دفعہ 370 کے لئے نہیں، لوگوں کے ذہنوں میں کئی سوالات پیدا کر رہا ہے، حکومت کو اس معاملے کو واضح کرنا چاہیئے۔ محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کو عوام نے ایک بڑا مینڈیٹ دیا ہے اور ان پر اعتماد ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا دفعہ 370 جموں و کشمیر کے عوام کے لئے ایک جذباتی مسئلہ ہے، ان کے جذبات اس سے جڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا "میں سمجھتی ہوں کہ این سی اور کانگریس کو واضح کرنا چاہیے کہ جب یہ قرارداد پیش کی گئی تو اسے کھل کر بیان نہیں کیا گیا، انہوں نے آرٹیکل 370 کا بہت خاموشی سے ذکر کیا"۔
خبر کا کوڈ: 1173123