QR Code
جی بی کی دونوں یونیورسٹیوں کے مسائل حل کرنے کیلئے کوشاں ہوں، سید مہدی شاہ
17 Nov 2024 17:09
گونر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے کہا کہ طلبہ اس قوم کا مستقبل ہے، بلتستان یونیورسٹی اور قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی ہمارا اثاثہ ہے، یہ دونوں جامعات مالی مشکلات کا شکار ہیں جس کا ادراک بھی ہے۔
اسلام ٹائمز۔ گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے کہا ہے کہ طلبہ قوم کا مستقبل ہے، یونیورسٹیز کے مسائل حل کرنا اولین ترجیح ہے، طالبات کا سیاست میں آنا خوش آئند ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جنہوں نے اتوار کے روز ان سے سکردو میں ملاقات کی۔ بلتستان یونیورسٹی کی ایجوکیشنل سوسائٹی، گرین سوسائٹی، لٹریری سوسائٹی اور بزنس سوسائٹی کے نومنتخب صدور اور جنرل سیکریٹریز کے وفد نے گونر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ ملاقات کی۔
اس موقع پر گونر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے کہا کہ طلبہ اس قوم کا مستقبل ہے، بلتستان یونیورسٹی اور قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی ہمارا اثاثہ ہے، یہ دونوں جامعات مالی مشکلات کا شکار ہیں جس کا ادراک بھی ہے اور ان دونوں جامعات کو مالی مشکلات سے نکالنے کیلئے ہر ممکن کوشش کر رہا ہوں۔ بحیثیت گورنر جب بھی صدر مملکت سے ملاقات ہوئی میں ان جامعات کی بات کرتا ہوں۔ طلبہ وفد نے بلتستان یونیورسٹی کیلئے 50 کروڑ روپے گرانٹ کی منظوری پر طلباء و طالبات کی طرف سے گورنر کا شکریہ ادا کیا اور بلتستان یونیورسٹی کی سوسائٹیز کیلئے چھ سکالرشپ دینے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سید مہدی شاہ گلگت بلتستان کے محسن ہیں جنہوں نے ڈگری کالج سے لیکر یونیورسٹی کے قیام کیلئے کام کیا، لل۔
طلباء سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سید مہدی شاہ نے کہا کہ ہماری بیٹیاں مالی مشکلات کے باوجود دور دراز علاقوں سے سکردو آکر یونیورسٹی اور کالجوں میں پڑھ رہی ہیں جو کہ نہایت خوش آئیند بات ہے لیکن بچیوں کو پڑھانا ایک عام آدمی کیلئے بہت مشکل ہوتا ہے، میری کوشش رہے گی میں طالبات کیلئے تعلیمی اخراجات میں کچھ معاونت کروں۔ انہوں نے مذید کہا کہ طالبات کا سیاست میں آنا بہت اچھی بات ہے۔ ہمارے معاشرے میں خواتین کو فیصلہ سازی میں کمزور سمجھا جاتا ہے لیکن تاریخ گواہ ہے خواتین ہمیشہ مضبوط ماں، باہمت بیٹی اور بابصیرت شری حیات کا کردار ادا کیا ہے جس کی مثال شہید محترمہ بینظیر بھٹو ہیں جنہوں نے ہر مشکل حالات کا سامنا کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے خود بھی سیاست کا آغاز زمانہ طالب علمی سے کیا ہے جس کی وجہ سے میں ایک عوامی سیاست دان بن گیا جو سیاست دان گراس رُوٹ سے آتے ہیں وہ عوامی ہوا کرتے ہیں۔ بوائز ڈگری کالج شہید زوالفقار علی بھٹو کا عظیم تحفہ ہے جس کی ڈیمانڈ ان کے دورہ سکردو کے موقع پر کیا تھا۔ اگر اس وقت یونیورسٹی مانگتا تو شہید بھٹو یونیورسٹی بھی دے دیتا۔ انہوں نے مذید کہا کہ قراقرم یونیورسٹی سکردو کیمپس کیلئے میری حکومت نے گرانٹ دیا تھا لیکن انہوں نے کیمپس بند بھی کر دیا تھا بلتستان یونیورسٹی اور قراقرم یونیورسٹی کیلئے ہرممکن کوشش کروں گا۔
طلبہ وفد میں محمد مزمل اقبال، نجم الحسن سید، گرین سوسائٹی کے صدر سید ید اللہ، جنرل سیکریٹری سمیرا بانو، لٹریری سوسائٹی کے صدر آصف جاوید، جنرل سیکریٹری سمیرا ایوب، ایجوکیشنل سوسائٹی کے صدر سید محسن رضا و دیگر شامل تھے۔
خبر کا کوڈ: 1173109
اسلام ٹائمز
https://www.islamtimes.com