سندھ ہائیکورٹ کا پبلک سروس کمیشن کے ذریعے گریڈ 16 کی بھرتیاں روکنے کا حکم
16 Nov 2024 23:54
عدالت میں وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ رولز کے تحت گریڈ 16 میں سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے 50 فیصد بھرتیاں ہی کی جاسکتی ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے محکمہ کالج اینڈ ایجوکیشن کو سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے گریڈ 16 کی 50 فیصد اسامیوں پر بھرتیوں سے روک دیا۔
اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائی کورٹ نے پبلک سروس کمیشن کے ذریعے گریڈ 16 کی بھرتیوں کو روکنے کا حکم دے دیا۔ عدالت عالیہ نے محکمہ کالج اینڈ ایجوکیشن کو سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے گریڈ 16 کی 50 فیصد اسامیوں پر بھرتیوں سے روکتے ہوئے چیف سیکرٹری، سیکرٹری کالج ایجوکیشن و دیگر کو نوٹس جاری کردیئے۔ ہائیکورٹ میں محکمہ کالج ایجوکیشن میں رولز سے متعلق گریڈ 16 میں بھرتیوں کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواستگزار کے وکیل نے مؤقف دیا کہ کالج ایجوکیشن کے رولز کے مطابق 50 فیصد پروموشن جب کہ 50 فیصد کمیشن کے ذریعے بھرتیاں ہوں گی۔
درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ محکمہ کالج ایجوکیشن میں 251 بھرتیوں کا سندھ پبلک سروس کمیشن کے تحت اشتہار دیا ہے۔ عدالت نے محکمہ کالج ایجوکیشن کی 50 فیصد 125 اسامیاں خالی رکھنے کی ہدایت کی تھی لیکن رولز کو نظر انداز کر کے تمام بھرتیاں ایس پی ایس سی کے ذریعے کی جا رہی ہیں۔ عدالت میں وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ رولز کے تحت گریڈ 16 میں سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے 50 فیصد بھرتیاں ہی کی جاسکتی ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے محکمہ کالج اینڈ ایجوکیشن کو سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے گریڈ 16 کی 50 فیصد اسامیوں پر بھرتیوں سے روک دیا۔ عدالت نے چیف سیکرٹری، سیکرٹری کالج ایجوکیشن و دیگر کو نوٹس جاری کردیئے۔
خبر کا کوڈ: 1172991