اگر نریندر مودی نے بھارت کا آئین پڑھا ہوتا تو وہ نفرت اور تشدد کو فروغ نہ دیتے، راہل گاندھی
16 Nov 2024 20:14
کانگریس صدر نے بی جے پی و آر ایس ایس پر بند دروازوں کے پیچھے سے آئین پر حملہ کرنے کا الزام عائد کیا۔
اسلام ٹائمز۔ پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے جھارکھنڈ کے مختلف علاقوں میں انتخابی جلسوں سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ اگر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ملک کا آئین پڑھا ہوتا تو وہ نفرت اور تشدد کو فروغ نہ دیتے اور لوگوں کو آپس میں لڑانے کی کوشش نہ کرتے۔ جھارکھنڈ کے مہرما میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے مزید کہا کہ کانگریس اور انڈیا اتحاد آئین کو بچانے کے لئے کام کر رہے ہیں، جبکہ بی جے پی اور آر ایس ایس امبیڈکر کے بنائے گئے آئین کو ختم کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔ نریندر مودی کے ذریعہ آئین کی کتاب کو "لال کتاب" کہے جانے کا تذکرہ کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ اگر نریندر مودی نے اسے پڑھا ہوتا تو وہ لوگوں میں نفرت و تشدد نہیں پھیلاتے، سب کو ایک دوسرے سے نہیں لڑاتے۔
راہل گاندھی نے بی جے پی و آر ایس ایس پر بند دروازوں کے پیچھے سے آئین پر حملہ کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے آئین میں ہندوستان کی روح، ملک کی تاریخ، دلتوں کا احترام، پسماندوں کی شراکت داری اور کسانوں و مزدوروں کے خواب ہیں۔ پھر بھی بی جے پی و آر ایس ایس اسے مٹانا چاہتے ہیں، لیکن دنیا کی کوئی طاقت اسے مٹا نہیں سکتی۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ پہلے راجہ مہاراجہ اپنی مرضی سے حکومت کرتے تھے، عوام کو جو بھی حقوق ملے ہیں، وہ آئین کی وجہ سے ملے ہیں۔ راہل گاندھی نے نریندر مودی پر بڑے ارب پتیوں کے ہاتھوں میں کھیلنے کا بھی الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی ارب پتیوں کی کٹھ پتلی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو ارب پتی کہتے ہیں، نریندر مودی وہی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نریندر مودی نے غریبوں کا پیسہ چھین کر ارب پتیوں کا 16 لاکھ کروڑ روپے معاف کیا ہے۔ راہل گاندھی کے مطابق مہاراشٹر میں دھاراوی کی ایک لاکھ کروڑ روپے کی زمین بھی اڈانی کو سونپی جا رہی ہے۔ راہل گاندھی نے اپنی تقریر کے دوران عوام کو یاد دلایا کہ جھارکھنڈ میں بی جے پی نے پسماندہ طبقہ کا ریزرویشن 27 فیصد سے گھٹا کر 14 فیصد کر دیا تھا۔ ایک طرف نریندر مودی تقریر کرتے ہیں کہ وہ پسماندہ طبقہ سے ہیں، وہیں دوسری طرف وہ پسماندہ طبقہ کا ریزرویشن کم کر دیتے ہیں، زمین چھین لیتے ہیں، نوٹ بندی کر بے روزگار بنا دیتے ہیں۔ اس لئے جھارکھنڈ میں انڈیا اتحاد نے فیصلہ لیا ہے کہ درج فہرست قبائل کا ریزرویشن 28 فیصد، درج فہرست ذات کا ریزرویشن 12 فیصد اور او بی سی کا ریزرویشن 27 فیصد کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ: 1172955