دو افراد نے بلوچستان میں مسلم لیگ (ن) کو یرغمال کیا ہے، کارکنوں کا شکوہ
16 Nov 2024 17:39
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے انٹرا پارٹی الیکشنز کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کارکنوں کے مسائل کا حل نکالا جائے۔
اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی سینئر نائب صدر نواب سلیمان خلجی اور جہانگیر خان خروٹی نے انٹرا پارٹی انتخابات کرانے اور کارکنوں کے مسائل حل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) بلوچستان کو دو افراد نے یرغمال بنا رکھا ہے۔ پارٹی کے کارکنوں کو یکسر طور پر نظرانداز کرکے اپنے کاروبار چمکائے جارہے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے صوبائی انٹرا پارٹی انتخابات کا انعقاد کرکے کارکنوں کے مسائل کا حل نکالا جائے۔ بصورت دیگر نظریاتی کارکنان آئندہ چند روز میں دھرنا اور تا دم مرگ بھوک ہڑتال کا اعلان کریں گے۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ نواب سلیمان خلجی نے کہا کہ ہم نے کبھی شخصیات کی سیاست نہیں کی، بلکہ ہمیشہ نظریاتی جدوجہد کی۔ بلوچستان میں پارٹی انتخابات ہوئے 6 سال گزر چکے ہیں۔ جس کی وجہ سے انٹرا پارٹی انتخابات کا انعقاد ناگزیر ہوچکا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے کہا کہ شیخ جعفر خان مندوخیل بلوچستان کے گورنر ہیں، وہ مسائل کا حل نکالیں اور اگر کارکن احتجاج کرتے ہیں تو وہ ان کے جمہوری حق کو ویلکم کریں۔ نظریاتی کارکنوں کو بلاکر سنا جائے یا پھر ان کے پاس اپنا نمائندہ بھیجا جائے تاکہ مسائل حل کئے جاسکیں۔ اگر پارٹی کارکن دھرنے اور احتجاج کا اعلان کریں، ہم ان کا ساتھ دیں گے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنماء جہانگیر خان خروٹی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) بلوچستان کو ایک ضلع کی جماعت بنا دیا گیا ہے۔ ورکروں کو دیوار سے لگانے کے خلاف نہ صرف احتجاج و دھرنا دیں گے، بلکہ تا دم مرگ بھوک ہڑتال بھی کریں گے۔ بلوچستان میں بات نہ سنی گئی تو مرکز میں بھی جائیں گے اور دیگر صوبوں کے کارکنوں کو بھی اکھٹا کریں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان میں انٹرا پارٹی انتخابات کرائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ 12 نومبر کو غیرآئینی اجلاس بلایا گیا۔ جس میں پارٹی کے نظریاتی کارکن انتہائی کم تھے۔ یہ اجلاس محض رسمی تھا۔
خبر کا کوڈ: 1172935